تازہ ترین

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا...

شیر خوار بچوں کے لیے شہد سخت نقصان دہ

چھوٹے بچوں کو شہد کھلایا جانا ایک عام سی بات ہے۔ اپنی گرم خاصیت کے باعث شہد مختلف بیماریوں جیسے نزلہ، کھانسی، سینے کے انفیکشن، بخار یا سردی لگنے کی صورت میں بچوں اور بڑوں کے لیے یکساں فائدہ مند ہوتا ہے۔

لیکن ماہرین کا خیال ہے کہ شیر خوار بچوں کو شہد دینا ان کو فائدہ پہنچانے کے بجائے ان کے لیے نقصادن دہ ثابت ہوسکتا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ شہد شیر خوار بچوں میں بوٹولیزم کی بیماری پیدا کرسکتا ہے۔

بوٹولیزم کیا ہے؟

بوٹولیزم نامی بیماری ایک بیکٹریا بوٹولینم سے پیدا ہوتی ہے۔ یہ جراثیم مختلف کھانے پینے کی اشیا کے ذریعہ ہمارے جسم میں جا کر بوٹولینم ٹوکزن نامی پروٹین پیدا کرتا ہے جو اس بیماری کو پیدا کرنے کا سبب بنتا ہے۔

یہ پروٹین شیر خوار بچوں کے جسم میں زہریلا مواد پیدا کرتا ہے اور انہں مفلوج کرنے کا سبب بن سکتا ہے۔

honey-3

اس بیماری میں بچوں کے نشونما پاتے پٹھے کمزوری کا شکار ہوجاتے ہیں نتیجتاً ان کا جسم شدید کمزوری کا شکار ہوجاتا ہے اور ساتھ ہی وہ اپنے جسم کے مختلف اعضا خصوصاً سر پر قابو پانے میں ناکام ہوجاتے ہیں اور ان کا سر ڈھلکنے لگتا ہے۔

یہ زہریلا مادہ شیر خوار بچوں کے نشونما پاتے اعصاب سے چپک جاتا ہے اور ان کی نشونما روک دیتا ہے جس کے نتیجے میں ان کے اعصاب اور پٹھے کمزور ہونے لگتے ہیں اور بعض اوقات وہ مفلوج ہوجاتے ہیں۔

بچاؤ کیسے ممکن ہے؟

ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ ایک عام بیکٹریا ہے جو مختلف اشیا میں بہ کثرت موجود ہوتا ہے لیکن خوش قسمتی سے یہ آکسیجن میں زندہ نہیں رہ پاتا جو کہ ہماری فضا میں کثیر مقدار میں موجود ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اس بیکٹریا سے پیدا ہونے والی بیماری کی شرح بہت کم ہے۔

یہ بیماری اگر بڑوں میں پیدا ہوجائے، جس کا امکان بے حد کم ہے تو ان کا مدافعتی نظام بآسانی اس کا مقابلہ کرلیتا ہے تاہم شیر خوار بچے اس کا مقابلہ نہیں کر سکتے اور یہ آرام سے انہیں اپنا شکار بنا لیتا ہے۔

honey-2

ماہرین کے مطابق اس بیماری کا سب سے اہم ذریعہ شہد ہے۔ شہد کی مکھیاں جب پھولوں سے رس جمع کرتی ہیں تو اس میں یہ بیکٹریا بھی خاصی مقدار میں موجود ہوتا ہے، تاہم مختلف عوامل سے گزرنے کے بعد ان کی بہت کم تعداد شہد میں رہ جاتی ہے، لیکن یہ اتنی ضرور ہوتی ہے کہ یہ ننھے بچوں کو نقصان پہنچا سکیں۔

یہ بیکٹریا شہد کو ہضم کرنے کے دوران بچوں کے جسم میں فعال ہوجاتا ہے اور اپنا کام دکھا جاتا ہے۔

اس پروٹین کو کاسمیٹکس مصنوعات میں بھی استعمال کیا جاتا ہے خاص طور پر یہ جھریاں ختم کرنے والی مصنوعات کا اہم جز ہے۔

Comments

- Advertisement -