تازہ ترین

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا...

بڑا حادثہ، ہانگ کانگ کا مشہور تیرتا ریسٹورنٹ سمندر میں ڈوب گیا (ویڈیو)

ہانگ کانگ کا مشہور تیرتا ریسٹورنٹ بحیرۂ جنوبی چین میں ڈوب گیا۔

تفصیلات کے مطابق سیاحوں کی توجہ کا مرکز اور ایک زمانے میں نہایت مشہور جمبو فلوٹنگ ریسٹورنٹ بد قسمتی سے سمندر میں ڈوب گیا ہے۔

پیر کو اس تیرتے ریسٹورنٹ کی مالک کمپنی ایبرڈین انٹرپرائزز نے اپنے بیان میں کہا کہ جہاز کو شہر سے دور لے جایا جا رہا تھا، کہ اس دوران اتوار کے روز جزائر پاریسل کے قریب خراب موسم کے باعث الٹ گیا۔

ریسٹورنٹ کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ اسے دنیا کے سب سے بڑے تیرے ریسٹورنٹ کے طور پر بنایا گیا تھا، تاہم کچھ عرصے سے یہ مالی مشکلات کا شکار تھا۔

کمپنی نے واقعے پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حادثے کے مقام پر پانی کی گہرائی ایک ہزار میٹر سے زیادہ ہے، جس کی وجہ سے ریسکیو کاموں کو انجام دینا انتہائی مشکل ہے، تاہم خوش قسمتی سے حادثے میں عملے کا کوئی رکن زخمی نہیں ہوا۔

اس تیرے ریسٹورنٹ کو 1976 میں کھولا گیا تھا اور اس پر 3 کروڑ ہانگ کانگ ڈالر (38 لاکھ امریکی ڈالر) لاگت آئی تھی، اسے چینی شاہی محل کی طرح ڈیزائن کیا گیا تھا، اور یہ تقریباً نصف صدی سے ٹائفون شیلٹر کے کازوے ساحل پر لنگر انداز تھا۔

گزشتہ منگل کو اسے یہاں سے نکال کر لے جایا جا رہا تھا کہ گزشتہ روز اسے حادثہ پیش آ گیا، اور یہ تاریخی ریسٹورنٹ سمندر برد ہو گیا۔

یہ ریسٹورنٹ تقریباً ایک دہائی سے مالی پریشانیوں کا شکار تھا، تاہم کرونا وبا نے اس کی تابوت میں آخری کیل ٹونک دی، اور یہ مارچ 2020 میں بند ہو گیا۔

آپریٹر میلکو انٹرنیشنل ڈویلپمنٹ نے گزشتہ ماہ کہا تھا کہ اس ریسٹورنٹ کا کاروبار 2013 سے منافع بخش نہیں تھا، اور مجموعی نقصانات 100 ملین ہانگ کانگ ڈالر سے تجاوز کر گئے تھے۔ میلکو نے مزید کہا کہ اس پر ہر سال دیکھ بھال کی فیس میں لاکھوں کی لاگت آتی تھی، اور تقریباً ایک درجن کاروباری اداروں اور تنظیموں نے اسے بغیر کسی معاوضے کے لینے کی پیش کش بھی مسترد کر دی تھی۔

رواں ماہ جون میں جمبو کے لائسنس کی میعاد بھی ختم ہو رہی تھی، جس پر اسے ہانگ کانگ چھوڑنا تھا، اور کسی نامعلوم مقام پر جا کر اپنے نئے مالک کا انتظار کرنا تھا، لیکن اس سے قبل ہی یہ ڈوب گیا، اور اس طرح اس کی شان دار تاریخ ایک افسوس ناک اختتام کا شکار ہو گئی۔

Comments

- Advertisement -