تازہ ترین

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

روس بھی افغانستان سے غیرملکی افواج کے انخلا کا حامی

ماسکو: امریکا اور طالبان کے درمیان مذاکرات سے متعلق روس نے بھی افغانستان سے غیرملکی افواج کے انخلا کی حمایت کردی۔

تفصیلات کے مطابق امریکا اور طالبان کے درمیان مذاکراتی دور کا سلسلہ تاحال جاری ہے، تاہم فریقین اب تک کسی حتمی فیصلے تک نہیں پہنچ سکے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق فریقین کے درمیان فوجی انخلا کا معاملہ حل نہیں ہورہا، طالبان چاہتے ہیں کہ مکمل طور پر افغانستان سے غیرملکی افواج نکل جائے جبکہ امریکا اس نکطے کے خلاف ہے۔

روسی دارالحکومت ماسکو میں طالبان اور افغانستان سیاست دانوں کے درمیان مذاکرات ہوئے، دریں اثنا روسی وزیرخارجہ سرگئی لاوروف نے سابق افغان صدر حامد کرزئی سے ملاقات کے موقع پر کہا کہ روس افغانستان سے مکمل طور پر غیرملکی افواج کے انخلا کی حمایت کرتا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ تمام اختلافات سے ماورا ہوکر افغانستان میں مستقل طور پر امن کے قیام پر توجہ دینی ہے، فریقین کو مذاکرات سے ذریعے حتمی حل کی طرف پہنچنا ضروری ہے۔

دوسری جانب طالبان نے براہ راست افغان صدر اشرف غنی کی حکومت کے ساتھ مذاکرات کرنے سے انکار کر رکھا ہے۔ طالبان غنی حکومت کو ایک کٹھ پتلی قرار دیتے ہیں۔

روس کی طالبان اور افغان سیاست دانوں کو ماسکو میں مذاکرات کی دعوت

بین الاقوامی ماہرین کا کہنا ہے کہ ماسکو میں اٹھائیس مئی کو ہونے والی میٹنگ کو کابل حکومت کے ساتھ نتھی کرنا ممکن نہیں تاہم خیال کیا گیا ہے کہ مستقبل قریب میں کسی وقت طالبان اور کابل حکومت کے درمیان بھی مذاکرات کا امکان پیدا ہو جائے گا۔

Comments

- Advertisement -