کرونا وائرس دنیا کے 170 سے زائد ممالک تک پھیل چکا ہے جس سے متاثر ہونے والی دس ہزار سے زائد افراد ابدی نیند سوگئے۔
دنیا بھر کے ماہرین کرونا وائرس کو شکست دینے کے لیے کوشاں ہیں اور وہ ویکسین کی تیاری پر کام کررہے ہیں البتہ اب تک کوئی حتمی نتیجہ سامنے نہیں آسکا۔
واٹس ایپ ، فیس بک، انسٹاگرام اور ٹویٹر سمیت دیگر سوشل پلیٹ فارمز پر کرونا وائرس کے حوالے سے افواہیں زیرگردش ہیں جنہیں تصدیق کے بغیر ہی صارفین آگے بڑھا رہے ہیں جس کی وجہ سے عوام ہیجانی کیفیت میں ہے اور وہ وائرس سے بہت زیادہ خوف زدہ بھی ہیں۔
مزید پڑھیں: کیا پاکستان میں مرغیاں کرونا وائرس سے متاثر ہورہی ہیں؟
سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر گزشتہ کئی روز سے ایک کتاب کے صفحے کا حصہ زیر گردش ہے جس میں بتایا گیا کہ چھیس یا ستائیس سینٹی گریڈ کے درجہ حرارت والا (گرم) پانی اور سورج کی شعاعیں وائرس کو مار دیتیں ہیں۔
سوشل میڈیا صارفین نے بغیر تصدیق کے اس صفحے کی تصویر کو شیئر کیا اور دوسروں کو عمل کی تلقین بھی کی۔
اے آر وائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آور کے میزبان اور نامور صحافی وسیم بادامی نے سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی تصویر یونیسیف کو ارسال کی اور بتایا کہ اس قسم کی افواہوں نے سادہ لوح عوام کر پریشان کیا ہوا ہے۔
Misinformation (see: picture) creates panic and hysteria, please fact check everything you read on the internet. This virus is scary but all can work together to be as knowledgeable as we can about it. Stay safe all. Check @UNICEF_pakistan @WHOhttps://t.co/nUTpfKX7nP pic.twitter.com/lgUgTealA0
— Waseem Badami (@WaseemBadami) March 18, 2020
یونیسیف پاکستان نے وسیم بادامی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ صحافیوں کی جانب سے جعلی معلومات کے خلاف ہم سب کو مل کر ہی لڑنا ہے اور لوگوں تک درست تصدیق شدہ معلومات پہنچانی ہیں۔
اقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال (پاکستان) نے دیگر صحافیوں سے بھی اپیل کی کہ وہ جعلی خبروں کی روک تھام کے لیے اپنا کردار ادا کریں اور عوام کی آن لائن مدد کریں۔
⚠️ Beware of misinformation. The message in this photo is NOT from UNICEF. The information it contains is not…
Posted by UNICEF Pakistan on Sunday, 15 March 2020
عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کی جانب سے اب تک کرونا وائرس کی علامات اور اس سے بچاؤ کی احتیاطی تدابیر بتائی گئی ہیں جس میں عوام کو بتایا گیا ہے کہ وہ غیر ضروری طور پر گھروں سے باہر نہ نکلیں، سماجی فاصلہ قائم کریں، ہر تھوڑی دیر بعد ہاتھوں کو دھوئیں، علامات ظاہر ہونے پر فوری ڈاکٹر سے رجوع کریں، جراثیم کش سینیتائزر کا استعمال ضرور کریں۔
یہ بھی پڑھیں: کرونا کے بعد چین میں ایک اور وبا پھوٹ پڑی
ڈبلیو ایچ او نے یہ بھی تاکید کی ہے کہ اگر کسی شخص کو کرونا کی علامات ظاہر ہوں یا اُس کی متاثرہ شخص سے ملاقات ہوئی ہو تو وہ خود کو چودہ روز تک دوسروں سے علیحدہ کرلے۔