تازہ ترین

پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام کے حوالے سے ترجمان دفتر خارجہ کا اہم بیان

اسلام آباد : پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام کے...

ملازمین کے لئے خوشخبری: حکومت نے بڑی مشکل آسان کردی

اسلام آباد: حکومت نے اہم تعیناتیوں کی پالیسی میں...

ضمنی انتخابات میں فوج اور سول آرمڈ فورسز تعینات کرنے کی منظوری

اسلام آباد : ضمنی انتخابات میں فوج اور سول...

طویل مدتی قرض پروگرام : آئی ایم ایف نے پاکستان کی درخواست منظور کرلی

اسلام آباد: عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے...

حوثی ملیشیا کا آٹھ ہزار اسکولوں میں وفاداری کے حلف کا نیا منصوبہ

صنعاء:یمن میں اساتذہ کی انجمن نے انکشاف کیا ہے کہ باغی حوثی ملیشیا کئی دنوں سے اپنے زیر قبضہ علاقوں میں کثرت کے ساتھ اجلاسوں کا انعقاد کر رہی ہے،نئے تعلیمی سال کے آغاز کے موقع پر حوثی ملیشیا اسکولوں کے سربراہان اور اساتذہ پر دباؤ ڈال رہی ہے کہ وہ صبح کی اسمبلی میں طلبہ کو وفاداری کا حلف دہرانے کا پابند بنائیں۔

تفصیلات کے مطابق یمنی اساتذہ کی انجمن کے میڈیا ذمے دار یحیی الیناعی نے بتایا کہ حوثی جماعت (ملک کے انتہائی شمال میں اپنے گڑھ) صعدہ صوبے میں اپنے تجربے کو بقیہ تمام زیر قبضہ علاقوں میں لاگو کرنا چاہتی ہے۔

صعدہ صوبے میں 2014 سے اسکولوں میں طلبہ صبح کی اسمبلی کے اختتام پر قومی ترانے کے بجائے حوثیوں کے سربراہ عبدالملک بدر الدین الحوثی کی وفاداری کی عبارتوں پر مشتمل حلف دہراتے ہیں۔

الیناعی نے انکشاف کیا کہ حوثی ملیشیا نے پرائمری اور اعلی ثانوی مراحل کے نصاب میں 2014کے ایڈیشن میں 234 ترامیم کیں یہ تمام تر ترامیم نصاب سے متعلق کمیٹی سے رجوع کیے بغیر کر دی گئیں۔

یحیی الیناعی کے مطابق حوثی ملیشیا نے نصاب سے متعلق کمیٹی کو معطل کر کے اسے اپنے اجلاس منعقد کرنے اور ذمے داریاں انجام دینے سے روک دیا ہے،کمیٹی کو ایک دوسری کمیٹی سے بدل دیا گیا ہے جو یحیی الحوثی حوثیوں کے سربراہ کا بھائی اور باغیوں کی عالمی سطح پر غیر تسلیم شدہ حکومت میں وزیر تعلیم نے اپنی جماعت کے ہمنوا ماہرین تعلیم کو شامل کر کے تشکیل دی۔

تعلیمی ذرائع کے مطابق یمن میں حوثیوں کے زیر قبضہ علاقوں میں 8 ہزار سے زیادہ اسکول واقع ہیں۔ حوثی جماعت ان اسکولوں کو اپنے منصوبے کے واسطے کام میں لانے کی کوشش کر رہی ہے۔

اس سلسلے میں اسکولوں کی انتظامیہ کو فرقہ وارانہ سرگرمیوں اور ایونٹس پر مجبور کیا جا رہا ہے۔ اس کا مقصد حوثی جماعت کی فرقہ وارانہ سوچ کا زہر طلبہ اور اساتذہ کے ذہنوں میں گھولنا ہے۔

Comments

- Advertisement -