صنعا: یمن میں حوثی باغیوں اور حکومتی فورسز کے درمیان چھڑپوں کے نتیجے میں 29 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق یمن میں برسرپیارک حوثی باغی اور سعودی عسکری اتحاد کی حمایت یافتہ یمنی فوج کے درمیان شدید جھڑپوں کے باعث 29 افراد ہلاک ہوگئے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق یمنی بندرگاہی شہرالحدیدہ میں جھڑپیں ہوئیں جس کے باعث درجنوں افراد کی ہلاکتیں ہوئیں، ہلاک ہونے والوں میں بڑی تعداد حوثی باغیوں کی ہے۔
دوسری جانب اقوام متحدہ کی جانب سے دونوں فریقین کے درمیان جنگ بندی کے ايک حاليہ معاہدے پر ايک روز قبل ہی عمل درآمد شروع ہوا تھا۔
اس کے باوجود دونوں فریقین کے درمیان شدید جھڑپیں ہوئیں، حوثی باغیوں نے الزام عائد کیا ہے کہ سرکاری دستوں نے الحديدہ ميں رہائشی علاقوں پر بمباری شروع کی۔
یمن تنازع پر امن مذاکرات کا دوسرا دور جنوری کے آخر میں ہوگا
علاوہ ازیں اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتیریز نے گذشتہ دنوں کہا تھا کہ یمن تنازع پر امن مذاکرات کا دوسرا دور جنوری کے آخر میں ہوگا، فریقین میں مذاکرات جاری رکھنے پر اتفاق ہوا ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ الحدیدہ میں اب اقوام متحدہ مرکزی کردار ادا کرے گا، یمنی حکومت، باغی گروپ احدیدہ شہر میں جنگ بندی پر رضامند ہوگئے ہیں۔
خیال رہے کہ اقوام متحدہ کے مطابق تين سال سے زائد عرصے سے جاری يمنی جنگ ميں دس ہزار سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہيں، فریقین کے درمیان مذاکرات بھی کسی کام نہ آئے۔