تازہ ترین

حکومت کا ججز کے خط پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے اسلام آباد ہائی کورٹ...

فوجی عدالتوں سے 15 سے 20 ملزمان کے رہا ہونے کا امکان

اسلام آباد : اٹارنی جنرل نے فوجی عدالتوں سے...

نیا کپتان کون؟ سفارشات چیئرمین پی سی بی کو ارسال

پاکستان کرکٹ ٹیم کا وائٹ بال میں نیا کپتان...

32 ویں منزل سے گرنے والی بلی زندہ کیسے بچ گئی؟

امریکی شہر نیویارک میں ایک بلی 32 منزلہ عمارت سے نیچے گر پڑی، لوگوں کا خیال تھا کہ بلی زندہ نہیں ہوگی مگر وہ سانس لے رہی تھی البتہ زخمی تھی۔ موقع پر موجود لوگوں نے اسے جانوروں کے اسپتال پہنچایا۔

ڈاکٹر کے مطابق بلی کے پھیپھڑوں کو نقصان پہنچا تھا اور اس کے پنجوں کے ناخن ٹوٹ گئے تھے۔ صرف 2 دن بعد بلی بھلی چنگی ہو کر اپنے مالک کے ساتھ گھر چلی گئی۔

یہاں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اتنی بلندی سے گرنے کے باوجود بلی کیسے محفوظ رہی؟ آج ہم بلی کی اسی قدرتی صلاحیت کے بارے میں آپ کو بتائیں گے جو کئی مواقعوں پر اس کی جان بچاتی ہے۔

شرارتیں اور بھاگ دوڑ کرتے ہوئے معصوم بلیوں کا گرنا روزمرہ کا معمول ہے، ہر بار گرتے ہوئے وہ اپنی ٹانگوں کا رخ زمین کی طرف کر لیتی ہے یعنی گرنے کے بعد پہلے اس کے پاؤں زمین سے ٹکراتے ہیں۔ بہت کم کہیں سے گرنے کے بعد کسی بلی کی موت واقع ہوتی ہے۔

اگر وہ کسی جگہ سے الٹی یعنی پشت کے بل گرے تب بھی زمین پر وہ سیدھی یعنی ٹانگوں کے بل پر ہی پہنچتی ہے۔ بلیوں میں یہ صلاحیت ہوتی ہے کہ وہ گرنے کے دوران ہوا میں ہی اپنے جسم کا رخ بدل کر ٹانگوں کا رخ زمین کی طرف کر لیتی ہیں۔

لیکن ٹانگوں کے بل زمین پر گرنا ہر دفعہ کارآمد نہیں ہوتا خصوصاً اس وقت جب بلی بہت زیادہ بلندی سے نیچے گر رہی ہو۔

اس بارے میں جاننے کے لیے ماہرین نے 100 ایسی بلیوں کے گرنے کا جائزہ لیا جو 2 سے لے 32 منزلوں تک ہر قسم کی اونچائی سے گر چکی تھیں۔

ماہرین نے ایک اور انوکھی تکنیک دریافت کی۔ انہوں نے دیکھا کہ اگر بلی 7 منزلوں تک کی اونچائی سے گرے تب تو وہ ٹانگوں کے بل ہی گرتی ہے، لیکن اگر وہ اس سے زیادہ بلندی سے گر پڑے تو وہ اپنی ٹانگوں کو پھیلا لیتی ہے اور پیٹ کے بل زمین پر گرتی ہے۔

پیٹ کے بل گرنے سے پسلی کی ہڈی ٹوٹنے یا پھیپھڑوں کو نقصان پہنچنے کا خطرہ ہوتا ہے تاہم ٹانگ ٹوٹنے سے محفوظ رہتی ہے اور معصوم بلی کی جان بھی بچ جاتی ہے۔

ماہرین نے یہ بھی دیکھا کہ بلی چاہے 32 ویں منزل سے گرے یا ساتویں منزل سے، اسے لگنے والے زخم ایک جیسے ہوتے ہیں یعنی انتہائی اونچائی سے گرنے کے بعد بھی بلی کو زیادہ چوٹیں نہیں آتیں۔

لیکن خیال رہے کہ اگر آپ اس مضمون کو پڑھ کر اپنی پالتو بلی کو اونچائی سے گرانے کا تجربہ کرنا چاہتے ہیں تو یہ نہایت احمقانہ اور بے رحمانہ خیال ہے، پالتو بلیاں دیگر بلیوں کی نسبت ذرا زیادہ نازک مزاج ہوتی ہیں اور ہوسکتا ہے آپ کا کھیل کھیل میں کیا جانے والا تجربہ انہیں بہت زیادہ نقصان پہنچا جائے۔

Comments

- Advertisement -