تازہ ترین

پاکستان کو آئی ایم ایف سے 6 ارب ڈالر قرض پروگرام کی توقع

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ...

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بچوں کی ناک کرونا سے کیسے دفاع کرتی ہے؟ تحقیق میں حیران کن انکشاف

نئی تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ بالغ افراد کی نسبت بچے کرونا وائرس سے کم متاثر ہوتے ہیں یا ان میں وائرس کی شدت کم ہوتی ہے۔

طبی جریدے نیچر بائیوٹیکنالوجی میں شائع ہونے والی حالیہ تحقیق میں کہا گیا ہے کہ کرونا وائرس کے انسانوں پر اثرات سے متعلق ایک نئی طبی تحقیق میں یہ انکشاف کیا گیا ہے کہ کرونا وائرس ناک ذریعے زیادہ جلدی انسانوں کو متاثر کرتا ہے لیکن بچوں کے مقابلے میں بالغ افراد زیادہ اس وائرس سے متاثر ہوتے ہیں۔

تحقیق میں کہا گیا ہے کہ بچوں کی ناک انہیں کرونا وائرس سے متاثر ہونے سے بچانے میں معاون ثابت ہوتی ہے اور کوویڈ 19 کے خلاف دفاع مؤثر ہے۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ بچوں کی ناک میں کرونا وائرس کے خلاف پہلے سے امیونٹی متحرک ہوتی ہے۔

اس تحقیق میں کووڈ کے 18 بچوں سمیت 45 مریضوں کے نیسل سواب ٹیسٹ کیے گئے تھے اور ان کے نتائج کا موازنہ 18 بچوں سمیت 42 صحت مند افراد کے نمونوں سے کیا گیا۔

بچوں کے نمونوں میں نتھنے کے خلیات اور مدافعتی خلیات میں ایسے جینیاتی مواد کی سطح کو زیادہ دریافت کیا گیا جو وائرس کی موجودگی کو محسوس کرکے مدافعتی نظام کو دفاع کے لیے متحرک کرتا ہے۔

اس جینیاتی مواد کی زیادہ مقدار کے باعث بالغ افراد کے مقابلے میں بچوں کا بیماری کے خلاف ابتدائی مدافعتی ردعمل زیادہ مضبوط ہوتا ہے۔

محققین نے رپورٹ میں کہا کہ بچوں کی ناک میں موجود ٹی سیلز بیماریوں سے لڑنے کےلیے طویل المعیاد مدافعت پیدا کرنے میں معاونت کرتا ہے جس کی وجہ سے بچوں کے خلاف وائرس کی صلاحیت کم ہوجاتی ہے۔

Comments

- Advertisement -