تازہ ترین

اسرائیل کا ایران کے شہر اصفہان پر میزائل حملہ، امریکی میڈیا

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

فربہ افراد کرونا وائرس کے لیے سب سے آسان ہدف کیوں ہیں؟

دنیا بھر میں کرونا وائرس کی تباہ کاریاں جاری ہیں اور ایسے میں کمزور قوت مدافعت رکھنے والے، بزرگ اور دیگر بیماریوں کا شکار افراد اس کا آسان ہدف ہوسکتے ہیں۔

کرونا وائرس کے آغاز سے ماہرین خبردار کرچکے ہیں کہ فربہ افراد کو کوویڈ 19 کا شکار ہونے کا زیادہ خطرہ ہے، اب حال ہی میں ماہرین نے اس کی ممکنہ وجوہات سے آگاہ کیا ہے۔

ماہرین کے مطابق موٹاپے کی وجہ سے جسم کے مختلف اعضا جیسے دل کے ارد گرد چربی جمع ہوجاتی ہے جس کی وجہ سے دل کو خون پمپ کرنے میں دباؤ کا سامنا ہوتا ہے، اس کی وجہ سے بلڈ پریشر کی شکایت ہوسکتی ہے۔

اسی وجہ سے موٹاپا جسم کو دیگر بیماریوں جیسے ذیابیطس، امراض قلب، جگر اور گردوں کے مسائل کا تحفہ دے سکتا ہے۔ یہ تمام بیماریاں کرونا سمیت ہر طرح کے وائرسز کو جسم میں دعوت دے سکتی ہیں۔

موٹاپے کی وجہ سے سانس لینے میں بھی دشواری پیدا ہوسکتی ہے کیونکہ جسم کی نالیوں میں موجود چکنائی کی وجہ سے آکسیجن کی آمد و رفت مشکل ہوتی ہے۔

آکسفورڈ یونیورسٹی کی پروفیسر سوزن جیب کے مطابق موٹاپے کی وجہ سے دراصل تمام اعضا کو اپنے افعال ادا کرنے کے لیے دگنی محنت کرنی پڑتی ہے، وہ اعضا جو پہلے ہی دگنا کام کر رہے ہوں وہ جسم میں داخل ہونے والے کسی نئے وائرس سے مزاحمت کس طرح کرسکتے ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ موٹاپے اور کرونا وائرس میں تعلق کی ایک اور وجہ جسم میں فیٹی ٹشوز کا ہونا بھی ہے جو موٹاپے کی وجہ سے پیدا ہوتے ہیں، ان ٹشوز میں ایک خاص قسم کے انزائم پیدا ہوتے ہیں۔ کرونا وائرس ان انزائم کو جسم میں داخل ہونے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔

لندن کے کنگز کالج کے ماہر فرانسسکو روبینو کہتے ہیں کہ موٹاپے اور کرونا وائرس کے تعلق کو دو پینڈیمکس کا ٹکراؤ کہا جاسکتا ہے۔

روبینو کا کہنا ہے کہ کوویڈ 19 نے ہمیں احساس دلایا ہے کہ موٹاپے کا تدارک کرنے کی جتنی ضرورت اب ہے وہ اس سے پہلے کبھی نہیں تھی۔ اب وقت ہے کہ صحت مند طرز زندگی اپنایا جائے، فعال اور متحرک زندگی گزاری جائے اور موٹاپے سے چھٹکارہ پایا جائے۔

Comments

- Advertisement -