دبئی: متحدہ عرب امارات کے وزیراعظم اور نائب صدر شیخ راشد المکتوم نے انکشاف کیا ہے کہ جاپانی جہاز کو ہائی جیک کرنے والے دہشت گرد سے انہوں نے گفتگو کی۔
عرب میڈیا کے مطابق متحدہ عرب امارات کے وزیراعظم اور نائب صدر شیخ راشد المکتوم نے کہا ہے کہ جولائی 1973ء میں ایک دہشت گرد کے ساتھ وہ میری پہلی بات چیت تھی جس نے ایک جاپانی جہاز ہائی جیک کرلیا تھا۔
شیخ محمد بن راشد المکتوم کے مطابق دہشت گرد اسامو ماروکو دہشت گرد تنظیم جاپانی ریڈ آرمی کا سربراہ تھا، اس دہشت گرد تنظیم کے فلسطین کی آزادی کے لیے جدوجہد کرنے والے ایک مقبول گروپ ’پاپولر فرنٹ لبریشن آف فلسطین‘ کے ساتھ بھی روابط تھے۔
جہاز میں 118 مسافر اور عملہ موجود تھا، اغواء کاروں نے دھمکی دی تھی کہ اگر ہمارا مطالبہ پورا نہ کیا گیا تو جہاز کو بم سے اُڑا دیا جائے گا۔
جہاز نے متحدہ عرب امارات کے ہوائی اڈے پر اترنے کی اجازت مانگی اور کہا کہ اسرائیل ہمارے قیدیوں میں سے ایک کو آزاد کردے، راشد المکتوم نے کہا کہ ہمارے اسرائیل سے کسی قسم کے روابط نہیں ہیں تاہم ایندھن آپ کو فراہم کردیا جائے گا۔
بعدازاں دہشت گرد نے ایندھن کی فراہمی کے بعد اُڑان بھری اور جہاز میں سوار تمام مسافر اور عملے کو رہا کرکے جہاز کو تباہ کردیا۔
جہاز ہائی جیک کرنے کا واقعہ تفصیلات کے ساتھ دبئی کے حکمران اور متحدہ عرب امارات کے وزیراعظم شیخ راشد المکتوم کی حال ہی میں شائع ہونے والی سوانح حیات ’قصہ یا میری کہانی‘ میں موجود ہے۔
شیخ راشد المکتوم نے اپنی سوانح حیات کے 30 ویں باب میں جہاز ہائی جیک کرنے والے دہشت گرد سے گفتگو کا ذکر کیا ہے۔
خلیج ٹائمز اخبار شیخ محمد بن راشد المکتوم کی دستخط شدہ کاپی انہیں بطور تحفہ موصول ہوئی ہے، اخبار اس کتاب کے 50 ابواب میں سے روزانہ کی بنیاد پر ایک اقتباس شائع کرے گا۔
دبئی کے حاکم نے 50 ابواب پر مشتمل کتاب میں قوم کی خدمت میں اپنی زندگی کے 50 برسوں کو 50 کہانیوں کی صورت میں بیان کیا ہے۔