تازہ ترین

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

موذی مرض جذام سے کیسے بچا جائے؟

جذام جیسی موذی مرض بیکٹیریا اور جراثیم سے پھیلتی ہے۔

’جذام‘ جسے عام طور پر ’کوڑھ‘ بھی کہا جاتا ہے اس متعدی مرض کا شمار دنیا کی قدیم ترین بیماریوں میں ہوتا ہے اور ایک زمانے میں اس مرض میں مبتلا افراد کو نفرت کی نگاہ سے دیکھا جاتا تھا اور ایسے افراد کو سماج سے الگ کردیا جاتا تھا۔

جزام ایکسپرٹ ڈاکٹر مطہر ضیاء نے اس حوالے سے بتایا کہ یہ بیکٹیریا سے پھیلنے والی بیماری ہے، اور یہ ہوا سے زریعے  پھیلتی ہیں۔

ڈاکٹر مطہر کا کہنا تھا کہ یہ ناک کے زریعے جسم میں داخل ہوتی ہے، جس کے بعد یہ جلد، بازو اور ٹانگوں کی مخصوص نسوں پر اثر کرتی ہے۔

اس بیماری کی علامت یہ ہے کہ اس میں مبتلا ہونے والے شخص کا جسم گلنا شروع ہو جاتا ہے اس میں پیپ پڑجاتی ہے اور بعض اوقات انسانی گوشت اس سے متاثر ہوتا ہے اور مرض سے بدبو بھی آتی رہتی ہے۔

جزام ایکسپرٹ کا کہنا تھا کہ اس بیماری کی علامت ظاہر ہونے میں دو سے پانچ سال یا 20 سال کا وقت بھی لگ سکتا ہے، تاہم جلد میں نشان ہوجاتی ہے۔

اگر آپ کو اپنے جسم پر جذام سے متعلق علامات نظر آئیں تو آپ بنیادی نگہداشت کے ڈاکٹر سے مشورہ کر سکتے ہیں، ڈاکٹر آپ کو جذام کے ماہر، جنرل فزیشن، یا ڈرمیٹالوجسٹ کے پاس بھیج سکتا ہے۔

واضح رہے کہ اس موذی بیماری کی سب سے زیادہ تعداد بھارت میں برازیل اور انڈونیشیا میں ہے، تاہم پاکستان میں اس کی تعداد بہت کم ہے۔

Comments

- Advertisement -