تازہ ترین

حکومت کا ججز کے خط پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے اسلام آباد ہائی کورٹ...

فوجی عدالتوں سے 15 سے 20 ملزمان کے رہا ہونے کا امکان

اسلام آباد : اٹارنی جنرل نے فوجی عدالتوں سے...

نہ سونے والے بچوں سے کیسے نمٹا جائے؟

نومولود اور شیرخوار بچوں کی ماں اکثر یہ شکایت کرتی ہوئی نظر آتی ہیں کہ ان کا بچہ کم سوتا ہے یا انہیں سونے نہیں دیتا یا پھر وہ بہت زیادہ روتے ہیں۔

جس سے بچے کے ساتھ ساتھ ماں کی صحت پر بھی اثرانداز ہوتی ہے، ایسے میں کیا کیا جائے، اس سوال کا جواب ایک میگزین کی رپورٹ میں دیا گیا ہے۔

بچوں کے امور کے ماہرین خصوصی طور پر چند چیزوں کی نشاندہی کرتے ہیں جو یہ ہیں۔

بچے کو چھ ہفتے بعد الگ سلانے کی عادت ڈالیں، جب محسوس کیا جائے بچے کو نیند آ رہی ہے اسے اس کے بستر پر منتقل کر دیا جائے اور اس وقت دودھ نہ پلایا جائے۔ اگر بچہ کہیں اور سو گیا اور اٹھا کر منتقل کیا جائے گا تو جاگنے کا اندیشہ ہو گا، جلد ہی بچہ اس کا عادی ہو جائے گا۔

سونے کا وقت طے کریں

بچے کو جلد اور آرام دہ نیند سلانے کے لیے ضروری ہے کہ ماں چند باتوں کا خیال رکھے جن میں نیند کا معمول بنانا بھی شامل ہے۔

ضروری ہے کہ مائیں بچے کے تمام معاملات جیسے نہلانا، ڈائپر بدلنا اور کہانی سنانا جیسے دیگر معاملات کو ایک وقت تک محدود کر دیں۔ اس سے بچہ عادی ہو جائے گا اور وہ وقت آنے پر اسے محسوس ہو گا کہ سونے کا وقت ہو گیا ہے۔

سونے کیلئے خوبصورت ماحول

اس بات کا بھی خیال رکھا جائے کہ جس جگہ بچے کو سلایا جا رہا ہے وہاں کا ماحول خوبصورت ہو، وہاں پینٹنگز لگائی جائیں اسی طرح بچے کا پسندیدہ کھلونا بھی اس کے قریب ہی رکھیں۔ اس مقام کو ایسی جگہ بنانے سے گریز کریں جہاں جانے پر بچے کو غصہ آئے۔

بچے کو یہ احساس نہ دلائیں کہ اس سے جان چھڑانے کے لیے سلانے کی کوشش کی جا رہی ہے ایسی صورت میں وہ اپنے سونے کے مقام سے نفرت کرنے لگتا ہے۔

پسندیدہ کھلونا قریب رکھنے سے بچہ کھیلتے ہوئے جلد سو جاتے ہیں اور اگر اٹھ بھی جائے اس سے بچے کھیلتے ہوئے پرسکون رہتے ہیں۔

بچے کو تھوڑا رونے دیں

ماہرین یہ بھی بتاتے ہیں کہ بچے کے قریب کپڑے کا ایک ایسا ٹکڑا رکھا جا سکتا ہے جس پر وہی خوشبو لگائی گئی ہو جو ماں استعمال کرتی ہے۔ اس لیے جب بچہ جاگتا ہے تو وہی خوشبو سونگھ کر پرسکون ہو جاتا ہے۔ اگر بچے کے رونے کی آواز آتی ہے تو اسے کچھ دیر رونے دینا بھی ماہرین کے مطابق مناسب اور بے ضرر ہے۔

کندھا اور تھپتھپاہٹ

بچے کے لیے سب سے پرانا اور آزمودہ طریقہ یہی ہے کہ جب اسے سلانا ہو تو کندھے پر ڈال کر تھپتھپایا جائے جس سے بچہ کو لگتا ہے کہ سونے کا وقت ہو گیا ہے۔

اگر بچہ بار بار جاگ رہا ہے اور رو رہا ہے تو اس کا مطلب یہ ہو گا کہ اس کی کوئی وجہ ضرور ہے اور اس کو تلاش کرنا ہو گا، ہو سکتا ہے اسے درد ہو رہا ہو یا کوئی مسئلہ ہو۔

ایسے وقت میں ماؤں کو اس چیز کا جائزہ لینے کی ضرورت ہے کہ اس سے قبل بچے کو کیا کھلایا یا پلایا گیا تھا۔

Comments

- Advertisement -