تازہ ترین

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا...

اسٹاک ایکسچینج کی سیکورٹی کیسی تھی؟

کراچی: پاکستان اسٹاک ایکسچینج پر سیکورٹی انتظامات کی تفصیل سامنے آ گئی ہے، ایس ای سی پی ذرایع نے کہا ہے کہ اسٹاک ایکس چینج میں سیکورٹی کے لیے غیر معمولی اقدامات کیے گئے تھے، حملے کے وقت عمارت میں 25 سیکورٹی اہل کار تعینات تھے۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق پاکستان اسٹاک ایکس چینج پر حملے کے بعد بھی حصص کی ٹریڈنگ ایک لمحے کو بھی معطل نہیں ہوئی، ذرایع اسٹاک مارکیٹ نے بتایا کہ اسٹاک ایکس چینج کا ٹریڈنگ انجن مکمل طور پر آن لائن رہا، ملکی و غیر ملکی سرمایہ کار حسب معمول کاروبار کرتے رہے۔

ذرایع ایس ای سی پی کا کہنا ہے کہ بلڈنگ کی سیکورٹی پر سندھ رینجرز، پولیس اور نجی کمپنی کے گارڈ تعینات ہیں، ایس ای سی پی نے سیکورٹی انتظامات کو مزید مستحکم کرنے کی ہدایت بھی کی تھی، عمارت میں چند ماہ قبل سندھ رینجرز نے فل ڈریس ریہرسل بھی کی تھی۔

پاکستان اسٹاک ایکسچینج پر دہشت گردوں کا حملہ ناکام ، چاروں حملہ آور ہلاک، سب انسپکٹر سمیت 6 شہید

ذرایع کے مطابق حال ہی میں اسٹاک ایکس چینج بلڈنگ کی باؤنڈری کی دیوار مزید اونچی کی گئی تھی، عمارت میں الیکٹرانک اسکیننگ مشین، واک تھرو گیٹ نصب ہیں، بلڈنگ میں 100 سے زائد سیکورٹی کیمرے بھی نصب ہیں۔

اسٹاک ایکس چینج کے 2 مرکزی دروازے ہیں، پہلا دروازہ آئی آئی چندریگر روڈ اور اسٹیٹ بینک سے متصل ہے، اس دروازے سے بیرئیر سے گزرنے کے بعد پاس رکھنے والی گاڑیوں کو داخلے کی اجازت ہوتی ہے، دوسرا دروازہ پاکستان ریلوے کارگو سے ملا ہوا ہے، اس دروازے سے عام افراد کو داخل ہونے کی اجازت ہوتی ہے۔

عام طور پر بکتر بند گاڑی اسٹاک ایکس چینج کے احاطے میں مسلسل گشت کرتی ہے، اسٹاک ایکس چینج کا اپنا پرائیوٹ سیکورٹی نظام بھی ہے، داخلی دروازوں پر واک تھرو گیٹس اور چیکنگ کی جاتی ہے، بلڈنگ کے احاطے میں داخلے پر پہلے گراؤنڈ میں داخل ہوتے ہیں، داخلی دروازے سے دائیں جانب انتظامیہ، سی ای او اور بورڈ آف ڈائریکٹرز کے دفاتر ہیں، بائیں جانب ٹریڈنگ ہال، بروکرز دفاتر اور ڈائریکٹرز کے دفاتر ہیں، جب کہ گراؤنڈ فلور پر مختلف بینکوں کے دفاتر ہیں۔

کرونا وبا کے باعث پہلے ہی اسٹاک ایکس چینج اور بینکوں میں محدود اسٹاف آ رہا تھا، مارچ 2020 سے مسلسل محدود عملے کے ساتھ اسٹاک ایکس چینج میں کام جاری تھا، اکثر دفاتر اور بینکوں میں کرونا کیس مثبت آنے پر برانچ اور دفاتر بند تھے۔

داخلی دروازے پر اسٹاک ایکس چینج کا سیکورٹی آفس قائم ہے، احاطے پر 5 مسلح سیکورٹی اہل کار تعینات ہوتے ہیں، 2 مرکزی دروازوں سے اسٹاک ایکس چینج کے احاطے میں مجموعی طور پر 20 اہل کار ڈیوٹی پر موجود ہوتے ہیں۔

Comments

- Advertisement -