بدھ, فروری 19, 2025
اشتہار

پلی بارگین پرسپریم کورٹ کا اظہاربرہمی

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد : سپریم کورٹ نےنیب پلی بارگین کی شق پر اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا ہے کہ کیا قانون اجازت دیتا ہے کہ کرپشن کرنے والا افسر رقم لوٹاکر واپس عہدے پر چلاجائے۔

تفصیلات کےمطابق سپریم کورٹ میں نیب آرڈیننس کی شق 25اے کےخلاف ازخود سماعت میں چیف جسٹس انور ظہیر جمالی نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ چور پکڑا جائے اور نیب چوری مال برآمد کرکے اس کا شکریہ کرے تاکہ وہ دوبارہ چوریاں کرے۔

چیف جسٹس نے دوران سماعت کہا کہ اٹارنی جنرل تو مستقل پاکستان سے باہر رہتے ہیں،اہم آئینی نکات کے مقدمات تو پھر چلیں گے ہی نہیں،جب بھی عوامی مفاد کا مقدمہ ہوتا ہے بتایاجاتا ہےاٹارنی جنرل دستیاب نہیں۔

جسٹس انور ظہیر جمالی نے کہا کہ جب کسی معاملے کو حل نہ کرنا ہو تو کمیٹی بنا دی جاتی ہے۔

سماعت کے دوران جسٹس امیر ہانی مسلم نےاستفسارکیا کہ یہ درست ہےکرپشن کرنےوالاافسررقم کی واپسی کےبعد عہدے پرواپس چلاجاتاہےکیا قانون اس کی اجازت دیتا ہے؟۔

واضح رہے کہ ایڈیشنل اٹارنی جنرل راناوقارنے بتایا کہ اٹارنی جنرل پاک بھارت پانی کے مسئلہ پر واشنگٹن میں ہیں۔نیب آرڈیننس پر پارلیمانی کمیٹی نظر ثانی کر رہی ہے۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں