نئی دہلی: مودی سرکار کے بھارت میں ہندو انتہا پسند مسلمان دشمنی میں حواس کھونے لگے، ہندو انتہا پسند نے مسلمان اینکر کا چہرہ نہ دیکھنے کے لیے آنکھوں پر ہاتھ رکھ لیے۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارتی ٹی وی چینل کے پروگرام میں شریک ہندو انتہا پسند رہنما اجے گوتم نے آنکھوں پر ہاتھ محض اس لیے رکھ لیے کہ انہیں مسلمان اینکر خالد کا چہرہ نہ دیکھنا پڑے۔
براہ راست پروگرام کے دوران دوسرے اینکر مسلمان اینکر خالد کو بات جاری رکھنے کا کہتے رہے لیکن ہندو انتہا پسند نے اپنے چہرے سے ہاتھ نہ ہٹائے۔
ٹی وی چینل کے میزبان نے سوال اٹھایا کہ ہم ساتھ ساتھ کیوں نہیں رہ سکتے، ہر بات پر ہندو مسلمان کیوں کیا جاتا ہے۔
News24 के एंकर Saud Md. Khalid को देखकर अजय गौतम ने अपना मूंह छुपाया…
(link: https://t.co/r2V0Gs7PcS )
@sandeep_news24 @maulanadehlavi @ashutosh83B @saud_smk @manakgupta @sakshijoshii pic.twitter.com/lb7VfUxHyJ— News24 India (@news24tvchannel) August 1, 2019
ٹی وی میزبان نے کہا کہ خالد آپ کو پنڈت اجے گوتم دیکھیں گے نہیں کیونکہ تم مسلمان ہو پر خالد تم اپنی گفتگو جاری رکھو یہ سنیں گے آپ ان کی پرواہ نہ کریں۔
اجے گوتم نے ہندو انتہا پسند کو بائیک رائیڈر کے ساتھ گزشتہ روز پیش آنے والے واقعے پر ہندو انتہا پسند کو بلایا تھا وہ اس کی مذمت کرنے کے بجائے مسلمان اینکر کو نہ دیکھنے کے لیے اپنی آنکھوں پر ہاتھ رکھتے رہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز ایک بائیک رائیڈر کھانا لے کر کسی ہندو انتہا پسند کے گھر گیا تو اس نے رائیڈر کے مسلمان ہونے کی وجہ سے کھانا لینے سے انکار کردیا تھا۔
مسلمان بائیک رائیڈر نے اپنے ساتھ ہونے والے اس تضحیک آمیز روئیے پر سوشل میڈیا پر آواز اٹھائی تھی جس کے بعد لوگوں کی جانب سے ہندو انتہا پسند کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا، بھارتی اینکر نے بھی کہا تھا کہ کھانے کا کوئی مذہب نہیں ہوتا ہے۔