نیویارک: کراچی سے تعلق رکھنے والی ایک خاتون مجسمہ ساز کا فن پارہ نیویارک کے میٹروپولیٹن میوزیم آف آرٹ کی چھت پر نصب کردیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق پاکستانی نژاد امریکی فن کارہ ہما بھابھا پہلی پاکستانی خاتون ہیں جنھیں اس معروف میوزیم کی چھت پر چند دیگر انتہائی پیچیدہ فنکاروں کے شاہکاروں کے ساتھ اپنے فن کو پیش کرنے کا موقع ملا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق فن پارے کو ’کم اِن پیس‘ کا نام دیا گیا ہے جو غیر ملکی سرزمین پر دوستانہ عزائم کے ساتھ اپنی آمد کو ظاہر کرتا ہے۔ تاہم ہما بھابھا کا کہنا ہے کہ ان کے ذہن میں اس مجسمے کا خیال 1951 میں ریلیز ہونے والی سائنس فکشن فلم The Day the Earth Stood Still کو دیکھ کر آیا تھا، جس میں دوسرے سیارے کی مخلوق انسانوں کی دنیا میں اس پیغام کے ساتھ آتی ہے کہ انہیں ساتھ رہنا ہے اس لیے امن سے رہیں ورنہ تباہی کا سامنا کرنے کے لیے تیار رہیں۔
پاکستانی خواتین کوہ پیماؤں نے نئی تاریخ رقم کردی
یہ عجیب و غریب فن پارہ تاریک وقت اور سائنس فکشن کا امتزاج ہے جسے انتہائی مہارت سے تراشا گیا ہے اور دیکھنے والوں کو سوچنے پر مجبور کرتا ہے۔ یہ دو مجسموں پر متشمل ہے جس میں ایک مجسمہ پانچ چہروں والے بارہ فٹ اونچے اور ڈیڑھ ٹن وزنی انسان کا ہے اور دوسرا اس کے سامنے اٹھارہ فٹ کا سجدہ ریز مجسمہ ہے جو پلاسٹک بیگ سے ڈھکا ہے۔
میوزیم کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ یہ فن پارہ انتہائی بولڈ اور ڈرامائی انداز کا ہے، اسے افریقی و بھارتی مجسمہ سازی کے حیرت انگیز امتزاج سے تخلیق کیا گیا ہے۔
واضح رہے نیویارک کے میٹروپولیٹن میوزیم کا روف گارڈن موسم سرما میں فن کے شائقین کی دل چسپی کا مرکز ہوتا ہے اور ہر سال قریباً پانچ لاکھ افراد یہاں آتے ہیں۔ یہ مجسمہ اٹھائیس اکتوبر تک میوزیم کی چھت پر نصب رہے گا۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔