تازہ ترین

حکومت کا ججز کے خط پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے اسلام آباد ہائی کورٹ...

فوجی عدالتوں سے 15 سے 20 ملزمان کے رہا ہونے کا امکان

اسلام آباد : اٹارنی جنرل نے فوجی عدالتوں سے...

آج دنیا بھرمیں انسانی حقوق کا عالمی دن منایا جارہا ہے

آج دنیا بھر میں انسانی حقوق کا عالمی دن منایا جار ہاہے ‘ اس دن کو منانے کا مقصد انسان کے آفاقی حقوق کو بلا تفریق رنگ و نسل ‘ مذہب اور زبان تسلیم کرنا ہے۔

اس سال اقوام متحدہ نے اس دن کے موقع پر کرہ ارض پر رہنے والے تمام انسانوں سے دوسروں کے واجب انسانی حقوق کے لیے اٹھ کھڑے ہونے کا کہا ہے۔

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون نے اس دن کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ ریاستوں کی بنیادی ذمہ داری ہے کہ وہ انسانی حقوق کی فراہمی کو یقینی بنائیں۔

اس تاریخ کے انتخاب کا مقصد 10 دسمبر 1949ء کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے توثیق کردہ انسانی حقوق کا آفاقی منشور Universal Declaration of Human Rights کی یاد تازہ کرنا اور دنیا کی توجہ اس طرف مبذول کروانا ہے۔

اسے عالمی سطح پر انسانی حقوق کا پہلا اعلان تعبیر کیا جاتا اور اقوامِ متحدہ کی ابتدائی بڑی کام یابیوں میں سے ایک شمار کیا جاتا ہے۔ یومِ انسانی حقوق کا رسمی تعین 4 دسمبر 1950ء کو جنرل اسمبلی کے 317ویں اجلاس میں ہوا، جب جنرل اسمبلی نے قرارداد 423(V) پیش کی، جس کے تحت تمام رکن ممالک اور دل چسپی رکھنے والی دیگر تنظیموں کو یہ دن اپنے اپنے انداز میں منانے کی دعوت دی گئی۔

عموماً اس دن اعلیٰ سطحی سیاسی کانفرنسوں اور جلسوں کا انعقاد ہوتا ہے اور تقریبات و نمائش کے ذریعے انسانی حقوق سے متعلقہ مسائل اجاگر کیے جاتے ہیں۔

روایتی طور پر 10 دسمبر ہی کو انسانی حقوق کے میدان میں پانچ سالہ اقوامِ متحدہ انعام اور نوبل امن انعام بھی دیا جاتا ہے۔ انسانی حقوق سے متعلق سرگرم عمل کئی سرکاری اور غیر سرکاری تنظیمیں اس دن کو منانے کے لیے کئی خصوصی تقریبات منعقد کرتی ہیں۔

پاکستان میں 80 فیصد خواتین تشدد کا شکار

 جنرل اسمبلی میں منشور کی منظوری کے وقت اسے ’’تمام افراد اور تمام اقوام کے لیے حصولِ مقصد کا مشترک معیار‘‘ قرار دیا گیا۔ اس موقع پر 48رکن ممالک نے اس کی حمایت کی جب کہ آٹھ ممالک نے حق رائے دہی میں حصہ نہیں لیا۔

پاکستان اور بھارت کے درمیان کشمیر پہلے دن سے حل طلب قضیے کی صورت میں موجود ہے اور مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی فوجیں انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزیوں میں مشغول ہیں۔

گزشتہ دنوں وادی کشمیر میں برہانی وانی کی شہادت کے بعد تحریک حریت ایک بار پھر عروج پر پہنچ گئی جسے دبانے کے لیے بھارت کی جانب سے بھرپور بربریت کا مظاہرہ کیا گیا‘ نہتے مظاہرین پر پیلٹ گنوں سے چھروں کی بوچھار کی گئی جس کے سبب کئی کشمیری اپنی آنکھوں سے محروم ہوگئے۔

پاکستان میں بھی انسان حقوق کے معاملات زیادہ بہتر نہیں ہیں اوریہاں خواتین پرتشدد‘ کم عمربچوں سے جبری مشقت‘ جنسی زیادتی‘ کمسنی میں شادی‘ لاپتہ افراد اوردہشت گردی کاشکار ہونے والے افراد کی کثیرتعداد اپنے بنیادی انسانی حقوق کا سوال کرتی نظر آتی ہے۔

Comments

- Advertisement -