تازہ ترین

پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام کے حوالے سے ترجمان دفتر خارجہ کا اہم بیان

اسلام آباد : پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام کے...

ملازمین کے لئے خوشخبری: حکومت نے بڑی مشکل آسان کردی

اسلام آباد: حکومت نے اہم تعیناتیوں کی پالیسی میں...

ضمنی انتخابات میں فوج اور سول آرمڈ فورسز تعینات کرنے کی منظوری

اسلام آباد : ضمنی انتخابات میں فوج اور سول...

طویل مدتی قرض پروگرام : آئی ایم ایف نے پاکستان کی درخواست منظور کرلی

اسلام آباد: عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے...

مقبوضہ کشمیر میں بنیادی انسانی حقوق کا مذاق اڑایا جا رہا ہے: ہیومن رائٹس واچ

نیویارک: ہیومن رائٹس واچ کا کہنا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں 5 اگست کے بعد سے 4 ہزار سے زیادہ کشمیریوں کو گرفتار کیا گیا، بنیادی آزادی چھین کر اور گرفتاریوں سے انسانی حقوق کا مذاق اڑایا جا رہا ہے۔

تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جارحیت کے خلاف ہیومن رائٹس واچ بھی چپ نہ رہ سکی، ہیومن رائٹس واچ کی ساؤتھ ایشیا ڈائریکٹر میناکشی گنگولی کا کہنا ہے کہ بھارتی حکام زیر حراست نہتے کشمیریوں کو فوری رہا کرے۔

ہیومن رائٹس واچ ڈائریکٹر کا کہنا ہے کہ 5 اگست کے بعد سے 4 ہزار سے زیادہ کشمیریوں کو گرفتار کیا گیا، گرفتار افراد میں 400 منتخب نمائندے، صحافی اور سیاسی رہنما شامل ہیں۔ جموں و کشمیر میں سابق وزرائے اعلیٰ بھی زیر حراست ہیں۔

انہوں نے کہا کہ زیر حراست افراد کو خاندان والوں سے ملنے نہیں دیا جا رہا، مقبوضہ کشمیر سے تشدد اور مار پیٹ کی اطلاعات آرہی ہیں۔

ڈائریکٹر نے مزید کہا کہ گرفتار کشمیریوں کو فوری وکلا اور خاندان تک رسائی دی جائے، بنیادی آزادی چھین کر اور گرفتاریوں سے انسانی حقوق کا مذاق اڑایا جا رہا ہے۔

خیال رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں کرفیو نافذ ہوئے 43 روز ہوگئے، وادی میں مواصلات کا نظام مکمل پر معطل ہے۔ قابض انتظامیہ نے ٹیلی فون سروس بند کررکھی ہے جبکہ ذرائع ابلاغ پر سخت پابندیاں عائد ہیں۔

کشمیری 43 روز سے بھارتی جبر میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں، مقبوضہ کشمیر میں اسکول اور تجارتی مراکز بند ہیں۔

کشمیری میڈیا کے مطابق وادی میں کرفیو کے باعث 3 ہزار 9 سو کروڑ کا نقصان ہو چکا ہے، وادی میں کھانا میسر ہے اور نہ ہی دوائیں۔ سرینگر اسپتال انتظامیہ کے مطابق کرفیو کے باعث روزانہ 6 مریض لقمہ اجل بن جاتے ہیں۔

Comments

- Advertisement -