تازہ ترین

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

والدین کی لڑائی بچوں کے مستقبل کے لیے خطرناک ہے، تحقیق

ہیوسٹن: ماہرین نے دعویٰ کیا ہے کہ  والدین کی لڑائی بچوں کے مستقبل کے لیے انتہائی خطرناک ہے، عام زندگی میں اولاد پر ہونے والے تشدد کی وجہ سے بچوں کی ازدواجی زندگی بری طرح سے متاثر ہوتی ہے۔

تفصیلات کے مطابق والدین آپسی تعلقات خراب ہونے کی وجہ سے اولاد پر بات بے بات سختی کرتے نظر آتے ہیں، کچھ بچے تعلیم میں کمزور ہوتے ہیں تو والدین رزلٹ آنے پر انہیں مار پیٹ کا نشانہ بھی بناتے ہیں علاوہ ازیں کچھ میاں بیوی کی لڑائی کے بعد والدین نجی زندگی میں کچھ چھوٹی باتوں پر بچوں کو تشدد کا نشانہ بناتے ہیں۔

یونیورسٹی آف ٹیکساس کے ماہرین نے اس حوالے سے تحقیق کی جس کے نتائج کو مدنظر رکھتے ہوئے ماہرین کا کہنا ہے کہ ’جو والدین آپسی لڑائی کی وجہ سے اولاد پر بے جا سختی اور تشدد کرتے ہیں یہ انتہائی خطرناک ہے کیونکہ اس سے بچوں کی ازدواجی زندگی کو متاثر ہوسکتی ہے‘۔

ماہرین نے 19 سے 20 سال کی عمر کے اُن نوجوانوں پر تحقیق کی جنہیں والدین نے آپس کی لڑائی کے بعد بچپن میں تشدد یا سختی کا سامنا کرنا پڑا۔

محققین کا کہنا ہے کہ تمام 800 افراد بے جا مار پیٹ اور تشدد کی وجہ سے غصے اور جنجھلاہٹ کا شکار ہوئے اور یہ عادت اُن کی زندگی کا حصہ بن گئی جس کی وجہ سے اُن کی تعلیمی اور پیشہ وارانہ زندگی بہت بری طرح سے متاثر ہوئی۔

تحقیق میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ والدین کی بے جا سختیوں کا سامنا کرنے والے افراد میں عدم برداشت کا عنصر پیدا ہوا جس کی وجہ سے وہ ہر وقت غصے کی حالت میں رہے اور اس وجہ سے اُن کی ازدواجی زندگی بھی بری طرح سے متاثر ہوئی۔

ماہرین نے والدین کو متنبہ کیا ہے کہ وہ اپنے ذاتی معاملات کی  سزا بچوں کو نہ دیں اور انہیں بیلٹ یا کسی اور چیز سے مارنے سے گریز کریں تاکہ اُن کی دماغی صلاحیت متاثر نہ ہو۔

محققین کا یہ بھی کہنا ہے کہ اولاد کے ساتھ دوستانہ ماحول اور نرم مزاجی اُن کی صلاحیتوں اور مثبت سوچ کو دوام دیتی ہے لہذا والدین بچوں کے سامنے آپسی لڑائیاں کرنے سے گریز کریں۔


اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پرشیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -