تازہ ترین

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 4 کسٹمز اہلکار شہید

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے...

بچوں سے زیادہ شوہر حضرات خواتین کے لیے درد سر کا باعث

ننھے بچوں کی پرورش کرنا، ان کی شرارتوں اور غلطیوں کو درست کرنا اور 24 گھنٹے ان کا خیال رکھنا ماؤں کو ذہنی تناؤ میں مبتلا کرسکتا ہے، تاہم حال ہی میں جانے والی ایک تحقیق کے مطابق بچوں سے زیادہ شوہر حضرات خواتین کو ذہنی تناؤ میں مبتلا کرنے کا سبب بنتے ہیں۔

امریکا میں کی جانے والی اس تحقیق کے لیے 7 ہزار خواتین کی جانچ کی گئی۔

تحقیق کے مطابق خواتین اس وقت ذہنی تناؤ کا شکار ہوتی ہیں جب انہیں روز صبح اٹھ کر بیک وقت بے شمار ذمہ داریاں سر انجام دینی ہوں، تاہم اس وقت ان کے تناؤ میں مزید اضافہ ہوجاتا ہے جب ان کے شریک حیات ان کی ذمہ داریوں میں ان کا ساتھ نہ دیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ عنصر بعد ازاں جوڑے کے ازدواجی تعلق اور ان کی جسمانی و دماغی صحت پر بھی منفی طور پر اثر انداز ہوتا ہے۔

مزید پڑھیں: بہتر ازدواجی حیثیت فالج سے بچاؤ کے لیے معاون

تحقیق میں کہا گیا کہ ازدواجی رشتے میں دونوں فریقین کے مطمئن رہنے کے لیے ضروری ہے کہ زندگی کی ذمہ داریوں میں دونوں فریقین برابر طور پر شریک ہوں اور ایک دوسرے کا ہاتھ بٹائیں۔

اس سے پہلے بھی ماہرین متنبہ کر چکے ہیں کہ بہتر صحت کے لیے اچھی اور مطمئن ازدواجی زندگی بے حد ضروری ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ تنہا رہنا اور ایسے ازدواجی رشتے میں بندھے رہنا جس میں تعلقات خراب اور ناچاقی کا شکار ہوں جسمانی و دماغی صحت پر یکساں بدترین منفی اثرات مرتب کرتا ہے۔


خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -