حیدرآباد: شہر حیدر آباد کے مضافات میں ایک گھرسے 7 افراد کی لاشیں ملی ہیں، واقعے نے علاقے میں سنسنی پھیلا دی.
اے آر وائی نیوز کے نمایندے زاہد کلہوڑ کے مطابق واقعے میں میاں بیوی اور پانچ بچے اپنے گھر میں مردہ پائے گئے، مقتولین کو شہناز، جواد، صالحہہ، علیزہ، فائزہ، لاریب اور اشرف کے نام سے شناخت کیا گیا.
لاشیں رشتے داروں کو ملیں، لاشیں 2 سے 3 دن پرانی تھیں، جاں بحق ہونےوالے ایک کمرےمیں سوئےہوئے تھے.
پولیس فوری جائے وقوع پر پہنچ گئی، ڈی آئی جی حیدرآبا دنعیم احمد شیخ نے جائے وقوع کا دورہ کیا.
نعیم احمد شیخ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملنے والی لاشوں پرتشدد کے نشان نہیں ہیں، پوسٹ مارٹم کی رپورٹ آنے پرمزید تحقیقات ہوگی.
ڈی آئی جی کا کہنا تھا یہ امکان رد نہیں کیا جاسکتا ہے کہ کھانے میں کوئی زہریلی چیز شامل ہو، جس نے ان کی جان لے لی، ابتدائی طورپرفورس اینٹری کے شواہد نہیں مل رہے.
انھوں نے مزید کہا کہ کرائم سین سیل ہے، کراچی سے ایکسپرٹ آرہے ہیں، ایکسپرٹ ہی سیمپلنگ کریں گے.
پولیس نے اپنی ابتدائی تشویش میں یہ خیال بھی ظاہر کیا ہے کہ ساتوں افراد کی موت دم گھٹنے سے ہوئی ہو، کیوں کہ علاقے میں جنریٹر موجود تھا۔
پوسٹ مارٹم رپورٹ
ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں واقعے کو حادثہ قرار دیا گیا ہے۔
حیدرآباد سول اسپتال کے میڈیکو لیگل آفیسر وسیم خان نے کہا ہے کہ جنریٹر کے دھویں سے موت ہوئی۔