نیویارک : سابق صدر پرویزمشرف نے کہا ہے کہ 12 مئی کو فسادات کا حکم نہیں دیا تھا،ایک لسانی جماعت کی قیادت نہیں سنبھال سکتا۔
تفصیلات کے مطابق معروف امریکی نیوز چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے سابق آرمی چیف اور سابق صدر پرویز مشرف نے کہا ہے کہ بارہ مئی 2007کے واقعات کےبارے میں کچھ علم نہیں،فسادات میں کوئی بھی ملوث ہو اُسے سزا ضرور ملنی چاہیے۔
انہوں نے اس تاثر کو بھی یکسر مسترد کیا کہ 12 مئی 2007 کو سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی کراچی آمد کو کسی بھی قیمت پر روکنے کے لیے ایم کیوایم کو خصوصی ٹاسک دیا تھا۔
سابق صدر کا کہنا تھا کہ سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری سے اُن کا کوئی ذاتی جھگڑا یا عناد نہیں تھا بلکہ بات آئین کی بالادستی، کرپشن کے خاتمے اور اقربا پروری سے اجتناب برتنے کی تھی۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سیاست میں ’’وقت‘‘ کا درست استعمال کرنا سب سے اہم امر ہے اس لیے حالات سازگار ہونے پر دوبارہ سے سیاسی اننگز کا آغاز کروں گا اور درست وقت آنے پر ہی پاکستان واپس آؤں گا۔
ایم کیو ایم کی قیادت سنبھالنے کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں پرویز مشرف کا کہنا تھا کہ میں ایک لسانی جماعت کی قیادت کیسے کر سکتا ہوں ؟ ایم کیو ایم لسانی جماعت ہے اور ذبان کی بنیاد پر سیاست کرنا میرا طریقہ کار نہیں۔
واضح رہے کہ پرویز مشرف سابق صدر اور سابق چیف آف آرمی اسٹاف ہیں جنہیں اپنے دور میں کے چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری سے اختلاف کے بعد وکلاء تحریک کا سامنا کرنا پڑا تھا اور چوہدری افتخار کی 12 مئی 2007 کو کراچی آمد کے موقع پر کراچی میں فسادات پھوٹ پڑے تھے۔
بعد ازاں 2008 میں الیکشن کرانے کے بعد اپنی حمایت یافتہ جماعت مسلم لیگ (ق) کی بشکست فاش کے بعد صدر پاکستان سے عہدہ دئ کر اپنی جماعت آل پاکستان مسلم لیگ کی بنیاد رکھی تھی اور تاحال اس جماعت کے صدر ہیں اور علاج کے غرض سے بیرون ملک مقیم ہیں۔