تازہ ترین

وزیراعظم شہباز شریف سے سعودی وزیر خارجہ کی ملاقات

اسلام آباد : وزیراعظم شہبازشریف نے سعودی وزیر...

سعودی وفد آج اسلام آباد میں اہم ملاقاتیں کرے گا

اسلام آباد : سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن...

فیض آباد دھرنا : انکوائری کمیشن نے فیض حمید کو کلین چٹ دے دی

پشاور : فیض آباد دھرنا انکوائری کمیشن کی رپورٹ...

حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کردیا

حکومت کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں...

سعودی وزیر خارجہ کی قیادت میں اعلیٰ سطح کا وفد پاکستان پہنچ گیا

اسلام آباد: سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان...

شمالی وزیرستان: پاک فوج کی گاڑی پر فائرنگ، بارودی سرنگ کا دھماکا، سپاہی شہید

راولپنڈی: پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کا کہنا ہے کہ شمالی وزیرستان میں پاک فوج کی گاڑی پر فائرنگ کی گئی اور بارودی سرنگ کا دھماکا ہوا۔

تفصیلات کے مطابق آئی ایس پی آر نے کہا ہے کہ شمالی وزیرستان کے علاقے بویا میں معمول کی پٹرولنگ کرنے والی پاک فوج کی گاڑی پر حملے میں سپاہی امل شاہ شہید ہو گیا۔

شمالی وزیرستان میں گزشتہ چند روز میں دہشت گردی کی کارروائیوں میں اضافہ ہو گیا ہے، آئی ایس پی آر کے مطابق گزشتہ ایک ماہ میں دہشت گردی میں 5 جوان شہید اور 31 زخمی ہوئے۔

آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ شمالی وزیرستان میں دہشت گردوں کے سہولت کاروں کو پکڑنے کے لیے کارروائیاں کی جا رہی تھیں۔

خڑ کمر میں 25 مئی کا واقعہ سہولت کاروں کی گرفتاری کے لیے کی جانے والی کارروائیوں کے دوران ہی پیش آیا۔

یہ بھی پڑھیں:  شمالی وزیرستان خرکمر واقعہ، محسن داوڑ اور علی وزیر ذمہ دار قرار

خیال رہے کہ شمالی وزیرستان کے علاقے خڑ کمر میں پاک فوج کی چوکی پر ایم این ایز علی وزیر اور محسن داوڑ نے اپنے ساتھیوں سمیت حملہ کر دیا تھا جس میں ایک سپاہی شہید ہو گیا تھا۔

رپورٹ کے مطابق 24 مئی کو سیکیورٹی فورسز نے آپریشن کیا، آپریشن کے دوران 2 مشتبہ افراد کو حراست میں لیا گیا، 2 افراد کو حراست میں لینے کے خلاف ڈوگہ مچہ کے رہائشیوں نے ریلی نکالی، ڈوگہ مچہ کے رہائشیوں نے خڑ کمر چیک پوسٹ تک ریلی نکالی، مظاہرین نے رکاوٹوں کو نقصان پہنچایا، ریاست مخالفت نعرے لگائے گئے، فوج نے احتجاج کے دوران تحمل کا مظاہرہ کیا۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 25 مئی کو بویا میں 12 عمائدین کے ساتھ مذاکرات کیے گئے، حکام دھرنا ختم کرنے کی شرط پر ایک مشتبہ شخص کو رہا کرنے پر آمادہ ہوگئے، علی وزیر، محسن داوڑ کے اکسانے پر مظاہرین دوبارہ چیک پوسٹ پر جمع ہوئے، 26 مئی کو ایم این ایز 300 حمایتیوں کو لے کر چیک پوسٹ پہنچے۔

فورسز نے احتجاجی کیمپ میں جانے کے لیے پارلیمنٹیرینز کو دوسرے راستے کا کہا، علی وزیر نے سیکیورٹی فورسز کے خلاف نازیبا زبان استعمال کی، علی وزیر نے مظاہرین کو چیک پوسٹ پر حملے کے لیے بھڑکایا، محسن، علی وزیر نے چیک پوسٹ پر حملہ کرنے والوں کی رہبری کی، مظاہرین نے چیک پوسٹ پر پتھراؤ کیا، ایم این ایز کے ساتھ مسلح افراد نے چیک پوسٹ پر گولیاں چلائیں۔

رپورٹ کے مطابق چیک پوسٹ پر مختلف اطراف سے گولیاں چلیں، سیکیورٹی فورسز نے مختصر دورانیے کے لیے جوابی فائرنگ کی، مظاہرین نے سیکیورٹی اہلکاروں سے اسلحہ چھیننے کی کوشش کی، شرپسندوں کی گولیاں مظاہرین اور پارلیمنٹیرینز کی گاڑیوں پر لگیں۔

Comments

- Advertisement -