تازہ ترین

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا...

کے4 منصوبے سے بھی ترستے کراچی کو پانی نہیں مل سکے گا

پانی کو ترستے کراچی کے شہریوں کو کے4 منصوبے...

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری

کراچی: پاکستان کے تین روزہ سرکاری دورے پر موجود...

ایرانی صدر کی مزار اقبال پر حاضری، پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی

لاہور: ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کی لاہور آمد...

تنوشری دتہ کی زندگی کو خطرہ؛ اداکارہ نے ذمہ داروں کے نام بتا دیے

ممبئی: بالی وڈ کی معروف اداکارہ تنوشری دتہ نے اپنی زندگی کو لاحق خطرے کے پیشِ نظر ذمہ داروں کے نام بتا دیے ہیں۔

تنوشری دتہ نے آفیشل انسٹا گرام پر اپنی تازہ تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا: ’اگر مجھے کبھی کچھ ہوا تو اس کے ذمہ دار اداکار نانا پاٹیکر، ان کے وکیل، دوست اور بالی وڈ مافیا ہوگی‘۔

اداکارہ نے لکھا: ’کیا آپ جانتے ہیں بالی وڈ مافیا کون ہے؟ وہی لوگ جن کے نام سشانت سنگھ راجپوت کیس میں بار بار سامنے آتے رہے۔ خیال رہے کہ تمام لوگوں کا ایک ہی ملزم وکیل ہے‘۔

انہوں نے کہا کہ ان لوگوں کی فلمیں نہ دیکھیں، ان کا مکمل بائیکاٹ کریں اور انتقام کے لیے ان کا پیچھا کریں، انڈسٹری کے چہروں اور صحافیوں کے گرد بھی گیرا تنگ کریں جنہوں نے میرے خیال جھوٹی خبریں چلوائیں۔

تنوشری دتہ نے لکھا: ’سب کا پیچھا کریں اور ان کی زندگی کو جہنم بنا دیں کیوں کہ انہوں نے مجھے بہت ہراساں کیا، قانون اور انصاف میں شاید ناکام رہی مگر مجھے اپنے لوگوں پر پورا بھروسہ ہے‘۔

کچھ روز قبل تنوشری دتہ نے انسٹا گرام پوسٹ میں دعویٰ کیا تھا کہ مجھے جنسی ہراسانی کے خلاف آواز اٹھائے جانے کے بعد نہ صرف بالی وڈ مافیا بلکہ مہاراشٹر کے سیاستدان بھی ہراساں کر رہے ہیں۔

اداکارہ نے انسٹا گرام پوسٹ میں کسی بھی بالی وڈ یا سیاست دان کا نام لیے بغیر یہ دعویٰ کیا تھا کہ مجھے 2018 سے ’می ٹو‘ مہم شروع کرنے کے بعد ہراساں کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا: ’مختلف طریقوں سے مجھے ہراساں کیے جانے کے بعد میرے پیچھے ایک ایسی نوکرانی لگائی گئی جس نے پانی اور کھانے میں مجھے زہر ملا کر دیا اور میں مرتے مرتے بچی‘۔

خیال رہے کہ 2018 میں اداکارہ نے نانا پاٹیکر سمیت دیگر شخصیات پر ہراسانی کے الزامات لگائے تھے اور اس کے بعد ہی بھارت میں ’می ٹو‘ مہم شروع ہوئی تھی۔ نانا پاٹیکر نے ان الزامات کو جھوٹا قرار دیا تھا۔

دونوں کے درمیان طویل عرصے تک قانونی جنگ بھی جاری رہی۔ پولیس نے ایک سال تک تحقیق کرنے کے بعد جون 2019 میں کیس کو بند کر کے نانا پاٹیکر کو بے قصور قرار دیا تھا۔

Comments

- Advertisement -