مشیر خزانہ شوکت ترین نے کہا ہے کہ عالمی سطح پرمہنگائی کم ہوگی توپاکستان میں بھی ہوگی، تھوڑا سا صبر کر لیں قیمتیں نیچےآئیں گی۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شوکت ترین نے کہا کہ آئی ایم ایف سےمعاہدوں کےبعدکچھ چیزوں پر فرق پڑے گا لیکن آئی ایم ایف یہ نہیں کہہ رہا کہ ریلیف نہ دو، عام آدمی کوکہناچاہتاہوں معیشت ٹھیک جارہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا نچلا طبقہ پریشر میں ہے احساس راشن اورکامیاب پروگرام کےذریعےکوشش کررہےہیں کوشش ہے جتنی سبسڈی دےسکتے ہیں دیں تھوڑا سا صبر کر لیں قیمتیں نیچے آئیں گی۔
مشیرخزانہ کا کہنا تھا کہ فوڈ آئٹمز میں خوردنی تیل کی قیمتوں میں تیزی آئی ہوئی ہے آئل امپورٹس بڑھ گئیں، کوئلہ بڑھ گیا امیدہے ایل این جی کا زور بھی ٹوٹے گا خوردنی تیل کی قیمت امید ہےجنوری سےفرق آئے گا۔
انہوں نے کہا کہ ڈومیسٹک انفلیشن اصل میں گزشتہ سال سےکم ہوئی ہے باقی چیزیں پٹرولیم مصنوعات بڑھنے کی وجہ سےمہنگی ہوئیں جن چیزوں کی قیمتیں بڑھیں وہ تمام امپورٹڈ ہیں، نومبرمیں امپورٹ7.7بلین تھی سب سے بڑا فرق پٹرولیم پروڈکٹ میں ہے پٹرولیم پروڈکٹ میں508ملین ڈالرکاماہانہ فرق ہے۔