اسلام آباد: وزیراعظم کے معاونِ خصوصی افتخار درانی نے کہا ہے کہ وزیراعظم کی صلہ رحمی پالیسی کے تحت پشاور اور راولپنڈی میں بھی مستقل پناہ گاہیں تعمیر کی جارہی ہیں جن کا کام چار سے پانچ ماہ میں مکمل ہوجائے گا۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم کے معاونِ خصوصی نے شیلٹر ہوم کا اچانک دورہ کیا اور وہاں پر موجود انتظامات کا جائزہ لیا۔ اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے افتخار درانی کا کہنا تھا کہ شیلٹر ہوم آمد کا مقصد انتظامات کا جائزہ لیناتھا۔
اُن کا کہنا تھا کہ مستقل پناہ گاہیں آئندہ 4سے5ماہ میں مکمل کرلی جائیں گی جبکہ پشاور اورراولپنڈی میں بھی پناہ گاہیں تعمیرکی جارہی ہیں، پناہ گاہوں کی تعمیر کے پیچھے وزیراعظم کی صلہ رحمی پالیسی ہے۔
مزید پڑھیں: وزیراعظم عمران خان نے پشاور میں غریبوں کے لئے شیلٹر ہوم
یہ بھی پڑھیں: بے گھرافراد کوشیلٹرہوم کی تعمیر تک کھانا اورٹینٹ فراہم کیا جائے‘ وزیراعظم
اُن کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم عمران خان کل لاہور کا دورہ کریں گے اور وہ حکومت کے 100 روزہ پروگرام میں پیشرفت کے حوالے سے قوم کو بھی جلد آگاہ کریں گے۔
نیب کی حراست میں پروفیسر کی موت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے افتخار درانی کا کہنا تھا کہ ’پروفیسر جاوید کی موت افسوسناک ہے، انکوائری رپورٹ کے بعد واقعے پر مزید بات کرنا ممکن ہے‘۔
اُن کا کہنا تھا کہ آصف زرداری پر مقدمات ان کےاپنےدورحکومت میں بنائےگئے، حکومت کا حالیہ گرفتاریوں سے کوئی تعلق نہیں، شہباز شریف کو نیب کےساتھ تعاون نہ کرنے پر گرفتار کیا گیا جبکہ سعدرفیق، اور سابق وزیراعلیٰ کےمقدمات مسلم لیگ ن کے دورِ حکومت میں شروع ہوئے علاوہ ازیں نواز شریف پر مقدمات بین الاقوامی پانامہ کیس کے تناظر میں بنے۔