بدھ, مئی 14, 2025
اشتہار

تلاش ایپ جرائم کے خلاف ایک مؤثر ہتھیار ثابت ہوگی، آئی جی سندھ

اشتہار

حیرت انگیز

کراچی : آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے تلاش ایپ کا باقاعدہ افتتاح کردیا، مذکورہ ایپ سے پولیس کو تفتیش کی جدید سہولیات میسر ہوں گی۔

سینٹرل پولیس آفس کراچی میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے انسداد جرائم کو یقینی بنانے اور حقیقی معنوں میں جرائم پیشہ عناصر کو شکست دینے کے ضمن میں اس ایپ کو ایک مؤثر اور بہترین ہتھیار کے طور پر استعمال کیا جاسکتا ہے۔

انہوں نے اس ایپ کو بنانے اور متعارف کرانے پر انفارمیشن ٹیکنالوجی سی پی او کی پوری ٹیم کو مبارکباد دیتے ہوئے اس کاوش کو لائق ستائش و تحسین قرار دیا۔

غلام نبی میمن کا کہنا تھا کہ سندھ پولیس جرائم کی روک تھام کو ٹیکنالوجی کی مدد سے یقینی بنانے کے لیے اپنی استعداد میں مزید اضافہ کررہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس سافٹ ویئر کو بنانے کا مقصد تفتیش کو آسان بنانا، مجرمان کی مشکلات بڑھانا اور ان کے حوصلوں کو پست کرنا ہے۔

آئی جی سندھ نے کہا کہ ٹیکنالوجی کی مدد اور ماڈرن ٹیکنیک کے استعمال سے پولیس تمام تر آپریشنل اور انویسٹی گیشن اقدامات کو بہتر سے بہتر بنانے میں کوشاں ہے۔

انہوں نے کہا کہ سندھ پولیس کے تفتیشی نظام کو بالکل علیحدہ سے قابل عمل بنانے اور شعبہ تفتیش سے وابستہ افسران و ملازمین کو جدید اور معیاری تربیت کی جیسےاقدامات پر عمل پیرا ہے جب کہ اس حوالے سے باقاعدہ سفارشات کی ترتیب کے لیے ایک کمیٹی کا قیام بھی عمل میں لایا جاچکا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی دنیا کے لیے ایک ناسور بن چکی ہے اور ہمیں اپنے عوام کی جان و مال عزت و آبرو کے تحفظ کی خاطر اس ناسور کو جڑ سے نکال باہر کرنے کے لیے تمام تر انفرادی اور اجتماعی کوششوں کو صدق دل سے یقینی بنانا ہوگا۔

آئی جی سندھ کا کہنا تھا کہ عالمی معیار کی ٹیکنالوجی کے حصول کے لیے وزیراعلیٰ سندھ نے فنڈز کا اجراء کردیا ہے جس کا مقصد جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے پولیس کے جملہ امور کو مذید بہترین اور مؤثر بنانا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پہلے مرحلے میں اس ایپ کو کراچی متعارف کرایا جارہا ہے اور جلد ہی اس کے دائرے کو سندھ کے دیگر اضلاع تک وسعت دے دی جائے گی۔

ڈی آئی جی آئی ٹی نے اپنے خطاب میں تلاش ایپ کی ذیل خصوصیات کا احاطہ کرتے ہوئے کہنا تھا کہ مذکورہ ایپ بنانے کا مقصدِ شہر میں بڑھتے ہوئے اسٹریٹ کرائم سے نبردآزما ہونا ہے اور ناکہ بندی کے وقت چیکنگ سے شناخت یقینی ہوسکے گی۔

یہ موبائل ڈیوائس ہے اور اسے کہیں بھی لے جانا آسان ہے، بائیو میٹرک کے ذریعے اسے استعمال کیا جاسکے گا، نادار سمیت دیگر ڈیٹا تک اس ڈیوائس سے ایکسز کیا جاسکے گا۔

اس ایپ کے ذریعے کسی بھی ڈیوائس کی جی پی ایس سے ٹریک بھی کیا جاسکے گا، پورے سندھ کا ڈیٹا چل رہا ہوگا۔ پندرہ لاکھ جرائم پیشہ افراد کا ڈیٹا اس ایپ میں موجود ہوگا۔

اس میں موجود پولیس ملازمین کے ریکارڈ سے ممکنہ جعلی اہلکار بھی گرفت میں آسکیں گے۔ لاش کی فنگر پرنٹس سے شناخت ہوسکے گی۔

اس کے علاوہ مطلوب ملزمان کی ویری فیکشن سمیت جعلی نمبر پلیٹس، جعلی لائسنس بھی چیک کئے جاسکیں گے اور ضمانت پر رہا ملزم کا پتہ لگایا جاسکے گا۔

اہم ترین

افضل خان
افضل خان
افضل خان اے آر وائی نیوز سے وابستہ کرائم رپورٹر ہیں

مزید خبریں