تازہ ترین

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

نائیجرین قصبہ اگبو اورا، جڑواں بچوں کا دارالحکومت

ابوجہ : نائیجیریا کے اگبواورا نامی گاؤں میں بھنڈی کے پتوں کا بطور غذا استعمال زیادہ ہونے کے باعث یہاں جڑواں بچوں کی شرح پیدائش سب سے زیادہ ہے۔

تفصیلات کے مطابق نائیجیریا میں ایک گاؤں ایسا ہے جہاں دنیا بھر میں سب سے زیادہ جڑواں بچوں کی تعداد موجود ہے، مقامی لوگ اس کی وجہ بھنڈی کے پتوں کو گردانتے ہیں۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ نائیجریا کے مذکورہ قصبے میں آباد یوروبا قبیلے میں جڑواں بچوں کا رجحان عام بات ہے۔

جرمن نشریاتی ادارے ڈی ڈبلیو کی رپورٹ کے مطابق اگبو اورا گاؤں میں واقع اسکولوں میں بھی ہم شکل بچے تعلیم کے حصول کے لیے آتے ہیں۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اگبواورا کے رہائیشیوں کے لیے آج بھی ہم شکل بچوں کی پیدائش باعث رحمت ہے۔

اگبو اورا میں واقع ایک اسکول کے طالب علم کیہندے اوئیڈیپو کا کہنا تھا کہ یہ جڑواں بچوں کا دارالحکومت ہے، ہمارے گاؤں میں جڑواں بچوں کی تعداد بہت زیادہ ہے کی وجہ بہت زیادہ بھنڈی کے پتے کھانا ہے، اس کے علاوہ ہم لوگ کھانے میں کھجور والا تیل، پھلیاں اور کیلے کھاتے ہیں۔

طلب علم کا کہنا تھا کہ اگر یہاں آنے والے سیاح بھی بھنڈی کے پتوں کا کھانے میں بہت زیادہ استعمال کریں تو وہ بھی ہم شکل بچوں کے والدین بن سکتے ہیں۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ قصبے کے دیگر رہائیشیوں کا خیال ہے کہ جڑواں بچوں کی پیدائش اروی کی سبزی زیادہ کھانے کی وجہ سے ہے وجو تولیدی مادے میں اضافہ کرتی ہے۔

قصبے میں تعینات گائناکولوجسٹ کا کہنا تھا کہ کسی بھی قسم کی سبزی زیادہ کھانے سے جڑواں بچوں کی کثرت ہے یہ بات تاحال سائنسی اعتبار سے ثابت نہیں ہوسکی ہے۔

ایکوجومی اولارینو اجو کا کہنا تھا کہ اس کی وجہ خاندانی ورثہ ہوسکتا ہے کیوں کہ یہاں کہ افراد خاندان میں ہی شادیاں کرتے ہیں جس کے باعث امکان ہے کہ خاندانی جینز اس میں موثر کردار ادا کررہے ہوں۔

Comments

- Advertisement -