تازہ ترین

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 4 کسٹمز اہلکار شہید

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے...

اثاثے چھپانے یا ڈیکلیئر نہ کرنے پر منی لانڈرنگ کا مقدمہ بنانا غیر قانونی قرار، ہائی کورٹ کا بڑا فیصلہ

اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے اثاثے چھپانے یا ڈیکلیئر نہ کرنے پر منی لانڈرنگ کا مقدمہ بنانا غیر قانونی قرار دے دیا۔

تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ نے اثاثے چھپانے یا ڈیکلیئر نا کرنے پر منی لانڈرنگ کے مقدمے کے حوالے سے فیصلہ جاری کردیا، چیف جسٹس اطہر من اللہ نے 5 صفحات پر مشتمل فیصلہ جاری کیا۔

فیصلے میں اثاثے چھپانے یا ڈیکلیئر نا کرنے پر منی لانڈرنگ کا مقدمہ بنانا غیر قانونی قرار دیتے ہوئے کہا اثاثے جرم کی رقم سے نہ بنے ہوں تو منی لانڈرنگ ایکٹ کااطلاق نہیں ہو گا۔

عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ منی لانڈرنگ مقدمے کیلئے جرم کےپیسےسےاثاثے ثابت کرناضروری ہے، ایف بی آر اینٹلی جنس مقدمے میں منی لانڈرنگ ثابت نہ کرسکا۔

عدالت کا کہنا تھا کہ کاروباری شخصیت الطاف گوندل کیجانب سے کیس کی پیروی عدنان رندھاوا ایڈووکیٹ نےکی ، 2010 کا ایکٹ منی لانڈرنگ اور دہشت گردی فنڈنگ روکنے کیلئے جاری کیا گیا۔

فیصلے میں کہا کہ 2010ایکٹ کی سیکشن 4کےتحت منی لانڈرنگ قابل سزاجرم ہے، 29 جون 2021 کو ایف آئی آر درج ہوئی، جس میں اثاثے چھپانے کا الزام ہے۔

عدالت نے فیصلے میں کہا کہ پٹیشنر کیخلاف منی لانڈرنگ کیس بنانےکی کارروائی غیرقانونی ہے، یہ صرف اثاثے چھپانے کا کیس تھا، منی لانڈرنگ کا جرم نہیں بنتا۔

عدالت نےمنی لانڈرنگ ایکٹ کےتحت درج ایف آئی آر خارج کرتے ہوئے کہا ادارہ اثاثے چھپانے پر کارروائی کرنا چاہے تو متعلقہ قانون کے تحت کر سکتا ہے۔

Comments

- Advertisement -