اسلام آباد: اسلام ہائی کورٹ نے اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی کی حفاظتی ضمانت سے متعلق دائر درخواست پر فیصلہ سنادیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں حلیم عادل شیخ کی حفاظتی ضمانت سے متعلق دائر درخواست پر سماعت ہوئی، چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے سماعت کی۔
کیس کی سماعت کے آغاز پر درخواست گزار کے وکیل نے اپنے دلائل میں کہا کہ سندھ حکومت جھوٹے مقدمات میں گرفتار کرنا چاہتی ہے، گرفتاری کا مقصد صوبائی بجٹ اجلاس میں شرکت سے روکنا ہے۔
جس پر چیف جسٹس اطہر من اللہ نے درخواست گزار وکیل کےدلائل کےبعد درخواست خارج کردی اور ریمارکس دئیے کہ یہ عدالت پہلے ہی ایک مقدمے میں حفاظتی ضمانت دےچکی ہے، حفاظتی ضمانت کے دوران ان کو متعلقہ عدالت میں پیش ہونا تھا، یہ عدالت سندھ ہائیکورٹ کے دائرہ اختیار میں نہیں جا سکتی۔
یہ بھی پڑھیں: ہتک عزت دعویٰ کیس : حلیم عادل شیخ پر فرد جرم عائد
واضح رہے کہ تحریک انصاف کے رہنما حلیم عادل شیخ کیخلاف کراچی میں دو مقدمات درج کئے گئے تھے درج مقدمے میں دہشت گردی، اقدام قتل، جان سے مارنے کی دھمکی و دیگر دفعات شامل تھیں، ان مقدمات میں گرفتاری سے بچنے کے لئے حلیم عادل شیخ کراچی پولیس کو چکمہ دے کر پشاور چلے گئے تھے۔
حلیم عادل شیخ کیخلاف پہلا مقدمہ گلشن معمار تھانے میں درج کیا گیا تھا جس میں دہشت گردی، اقدام قتل، جان سے مارنے کی دھمکی اور دیگردفعات شامل کی گئیں جبکہ دوسرا مقدمہ اینٹی انکروچمنٹ زون ون تھانےمیں درج کیا گیا، جس کے مطابق حلیم عادل شیخ نے چالیس ایکڑ سرکاری زمین پر قبضہ کیا، ایف آئی آرمیں لینڈ گریبنگ کی دفعات شامل ہیں۔