تازہ ترین

چین پاکستان معاہدوں کے حوالے سے آئی ایم ایف کا اہم بیان

عالمی مالیاتی ادارے کا کہنا ہے کہ چین پاکستان...

جون تک پی آئی اے کی نجکاری کا عمل مکمل کرلیا جائے گا، وفاقی وزیر خزانہ

کراچی : وزیرخزانہ محمداورنگزیب کا کہنا ہے کہ پی...

حکومت کا ججز کے خط پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے اسلام آباد ہائی کورٹ...

عمران خان کیخلاف غداری کی کارروائی کی درخواست خارج ، وکیل پر ایک لاکھ روپے جرمانہ عائد

اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے عمران خان، یو ایس سفارتخار، قاسم سوری سمیت دیگر رہنماؤں کے خلاف غداری کی کارروائی کی درخواست ناقابل سماعت قرار دے کر خارج کر دی۔

تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں سابق وزیر اعظم عمران خان، یو ایس سفارتخار، فواد چوہدری، شاہ محمود قریشی اور قاسم سوری کے خلاف غداری کی کارروائی کے لئے درخواست پر سماعت ہوئی۔

سماعت اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کی ، درخواست گزار وکیل ملوی اقبال حیدر ایڈووکیٹ نے اپنی درخواست کی پیروی خود کی۔

ملوی اقبال حیدر نے کہا کہ سابق وزیر اعظم نے امریکی سازش کے خلاف الزام لگایا تھا، سابق وزیر اعظم دھمکی آمیز خط کی انکوائری، تفتیش اور تصدیق کرنے کے پابند تھے۔

درخواست گزار وکیل کا کہنا تھا کہ متنازعہ خط عالمی انصاف میں چیلنج کرنے کی ضرورت تھی، لیکن عمران خان نے ایسا کرنے میں ناکام رہے اور آئین پاکستان کے آرٹیکل 2A، 4 کی خلاف ورزی کی گئی۔

، ملوی اقبال حیدر نے مزید کہا کہ پاکستان کی یکجہتی، سالمیت، خودمختاری اور سلامتی کو بہت زیادہ نقصان پہنچایا گیا ہے،امریکہ کے ساتھ غیر ملکی تعلقات کو ختم کر کے پاکستان کے امیج کو نقصان پہنچایا۔

وکیل نے استدعا کی کہ سابق وزیر اعظم عمران خان، یو ایس سفارتخار، فواد چوہدری، شاہ محمود قریشی اور قاسم سوری کے خلاف سنگین غداری ایکٹ کے تحت مقدمہ چلایا جائے۔

ملوی اقبال حیدر کا کہنا تھا کہ درخواست گزار کی شکایت پر وزارت داخلہ وزیر اعظم عمران خان، یو ایس سفارتخار، فواد چوہدری، شاہ محمود قریشی اور قاسم سوری کے خلاف انکوائری شروع کرے اور قانون کے مطابق اور شکایت ہائی ٹریزن ایکٹ وغیرہ کے تحت دائرہ اختیار رکھنے والی ٹرائل کورٹ کو بھیجی جائے۔

درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ عدالت وزارت داخلہ کو حکم دے کہ درخواست کے فیصلہ ہونے تک وزیر اعظم عمران خان، یو ایس سفارتخار، فواد چوہدری، شاہ محمود قریشی اور قاسم سوری کا نام ای سی ایل میں ڈالیں۔

اقبال حیدر نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ سابق وزیر اعظم نے ایک جلسہ کے دوران ایک خط عوام کو دکھایا، ایو ایس سفارتخانہ نے متنازعہ خط کو جعلی قرار دیا ہے۔

جس پر چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ ریاست کو اپنا کام کرنے دیں، سیاسی مسائل کو عدالت کیوں لائے ہو، آپ نے اپنی درخواست میں استدعا کیا کی ہے،عمران خان منتخب وزیراعظم تھے،پرویزمشرف سےموازنہ نہ کریں۔

عدالت نے درخواست قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ کر لیا ، بعد محفوظ شدہ فیصلہ سناتے ہوئے اسلام آبادہائی کورٹ نے درخواست ناقابل سماعت قرار دے کر خارج کر دی۔

عدالت نے وکیل درخواست گزار کو ایک لاکھ روپے جرمانہ بھی کیا ، حکمنامہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے جاری کیا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے محفوظ شدہ فیصلہ سنا یا

Comments

- Advertisement -