اسلام آباد : اسلام آباد ہائیکورٹ نے نوازشریف کی جی ٹی روڈ ریلی کی شکل میں روانگی کے خلاف درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا گیا، درخواست گزار نے احتجاجی ریلی کو عدالتی حکم کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق نوازشریف کی احتجاجی ریلی روکنے کےخلاف درخواست پر اسلام آباد ہائیکورٹ نے فیصلہ محفوظ کرلیا، عثمان بسرانے موقف اختیار کیا کہ نوازشریف نے سپریم کورٹ کے نااہلی فیصلے پر احتجاج کااعلان کیا،اسلام آباد میں دفعہ ایک سوچوالیس کا نفاذہے، ایسےمیں ریلی قانون کی خلاف ورزی ہے۔ لیگی اور پی ٹی آئی کارکنان کا ٹکراؤ ہوسکتا ہے! اجازات نہ دی جائے۔
جسٹس عامرفاروق نے استفسار کیا کہ ریلی پنجاب سے شروع ہو تو کیا عدالت نوازشریف کو روک سکتی ہے؟درخواست گزار نے دلائل مین کہا کہ عمران خان کے دھرنے پر عدالت نے ہدایات دی تھیں ۔
مزید پڑھیں : نواز شریف کی ریلی روکنےکے لئے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر
درخواست میں نواز شریف، وزارت داخلہ، ڈی سی اسلام آباد اور چیف سیکرٹری پنجاب فریق بنایا گیا ہے۔
واضح رہے کہ نااہلی کے بعد نوازشریف نے وزیراعظم رائے ونڈ جاتی امرا پہنچنے کیلئے مری سے اسلام آباد اور کل اسلام آباد سے براستہ جی ٹی روڈریلی کی شکل میں لاہورجانے کا فیصلہ کیا ہے۔
نوازشریف پنجاب ہاؤس سے روانگی کے بعد مری روڈ، ضلع کچہری اور روات کے علاقوں سے ہوتے ہوئے ڈی چوک اور پھر فیض آباد کا راستہ اختیار کریں گے۔
سابق وزیراعظم 10 مقامات پر کارکنان سے خطاب بھی کریں گے۔
واضح رہے کہ پاناما کیس میں سپریم کورٹ نے نوازشریف کو نااہل قرار دیا تھا اور نواز شریف ، حسن، حسین، مریم نواز، کیپٹن صفدر اور اسحاق ڈار کے خلاف نیب میں ریفرنس بھیجنے اور چھ ماہ میں فیصلہ کرنے کا حکم دیا تھا۔