اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے وزیراعظم کے معاون خصوصی زلفی بخاری کانام ای سی ایل سےنکالنے کا حکم دے دیا ، نیب کی درخواست پرزلفی بخاری کانام ای سی ایل میں ڈالا گیا تھا۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ نے وزیراعظم عمران خان کے مشیر برائے اوورسیز پاکستانی کانام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) سے نکالنے کی درخواست پر محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے زلفی بخاری کا نام ای سی ایل سےنکالنے کا حکم دے دیا۔
فیصلہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی پر مشتمل ڈویژن بینچ نے سنایا۔
یاد رہے 4 دسمبر کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے فریقین کے دلائل مکمل ہونے پر فاضل بینچ نے 4 دسمبر کو فیصلہ محفوظ کیا تھا۔
واضح زلفی بخاری نےنام ای سی ایل سے نکلوانے کے لئے ہائی کورٹ سے رجوع کیاتھا اور نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے خارج کرنے کی استدعا کی تھی۔
مزید پڑھیں : زلفی بخاری کا نام ای سی ایل میں ڈال دیا گیا
رواں سال اگست میں نیب کی درخواست پرزلفی بخاری کانام ان کےمشیربننے سے پہلے ای سی ایل میں ڈالا گیا تھا، نیب چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے قریبی ساتھی زلفی بخاری کی آف شور کمپنیوں کی تحقیقات کررہا ہے، اس کے لیے ان کا نام ای سی ایل میں ڈال کر بیرون ملک جانے سے روکنے کی سفارش کی گئی تھی۔
اس سے قبل اسلام آباد ہائی کورٹ نے عمران خان کے قریبی دوست زلفی بخاری کا نام بلیک لسٹ سے نکالنے کا حکم دیتے ہوئے کہا تھا کہ زلفی بخاری پر سفری پابندیاں بھی ختم کی جائے ۔
خیال رہے وزراتِ عظمیٰ کا حلف اٹھانے کے بعد عمران خان نے 18 ستمبر کو زلفی بخاری کو معاونِ خصوصی برائے اووسیز پاکستانی مقرر کیا تھا تاکہ وہ سمندر پار بسنے والی پاکستانیوں کے مسائل اور معاملات میں وزیراعظم کی معاونت کریں۔
بعد ازاں وزیراعظم کے معاون خصوصی کا عہدہ ملنے کے بعد زلفی بخاری نے اپنی تنخواہ سپریم کورٹ وزیراعظم ڈیم فنڈ میں دینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ جب تک عہدہ ہے اُس وقت تک کی تنخواہ ڈیم فنڈ میں جمع کراؤں گا۔