تازہ ترین

وزیراعظم شہبازشریف کو امریکی صدر جو بائیڈن کا خط، نیک تمناؤں کا اظہار

واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن نے وزیر اعظم شہباز...

بابر اعظم کو دوبارہ قومی ٹیم کا کپتان بنانے کا فیصلہ ہو گیا

پاکستان کرکٹ بورڈ نے بابر اعظم کو ایک بار...

چین پاکستان معاہدوں کے حوالے سے آئی ایم ایف کا اہم بیان

عالمی مالیاتی ادارے کا کہنا ہے کہ چین پاکستان...

جون تک پی آئی اے کی نجکاری کا عمل مکمل کرلیا جائے گا، وفاقی وزیر خزانہ

کراچی : وزیرخزانہ محمداورنگزیب کا کہنا ہے کہ پی...

مجھے خوشی ہے کہ میری آنکھ پہلے جنت میں پہنچ گئی، فلسطینی دوشیزہ

بیت المقدس : غاصب اسرائیلی فوج نے وکٹری کا نشان بنانے کی پاداش میں فلسطینی دوشیزہ کے چہرے پر گولیاں مار ایک آنکھ ضائع کردی۔

تفصیلات کے مطابق مقبوضہ فلسطین میں غاصب صیہونی ریاست اسرائیل کا معصوم و بے گناہ فلسطینیوں پر ظلم و بربریت آئے روز کسی نہ کسی طریقے سے جاری رہتا ہے اور درندہ صفت صیہونی فوجی بغیر کسی جرم کے بے گناہ فلسطینیوں کو گولیاں مار کر شہید یا زخمی کرنے سے ذرا بھی نہیں کتراتے۔

صیہونی فوجی ظلم و بربریت کی داستان رقم کرنے کے دوران بچوں، جوانوں اور خواتین کو بلا امتیاز اپنی گولیوں کا نشانہ بناتے ہیں اور اکثر ظلم کے خلاف ہونے والے احتجاج میں شریک مظاہرین کے چہروں پر گولیاں برسائی جاتی ہیں۔

فلسطینی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق مقبوضہ غزہ کی پٹی کے مشرق میں منعقدہ احتجاج کے دوران وکٹری کا نشان بنانے کی پاداش میں صیہونی فوج کے درندوں نے فلسطینی دوشیزہ کو چہرے پرگولیاں مار کر شدید زخمی کردیا جس کے نتیجے میں ان کی ایک مکمل طور پر ضائع ہوگئی۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے 23 سالہ فلسطینی دوشیزہ می ابو رویضہ کا کہنا تھا کہ ہم لبریج پناہ گزین کیمپ کے قریب مظاہرے میں شریک تھے کہ میں نے اسرائیلی فوجیوں کو دیکھ پر وکٹری کا نشان جس کے جواب میں درندہ صفت صیہونیوں نے مجھ پر شیل فائر کردیا جو میرے چہرے پر لگا۔

متاثرہ لڑکی کا کہنا تھا کہ اچانک میری آنکھ پر کوئی زور دار چیز لگی جس کے بعد میری آنکھ سے خون کا فوارہ بہنے لگا اور میں نیم بے ہوشئی کی حالت میں زمین ہر گر گئی۔

می ابو رویضہ کا کہنا تھا کہ وہ قابض فوجیوں سے کافی فاصلے پر تھی اور اس نے گلے میں فلسطینی ثقافت کی علامت کافیہ (گلوبند) ڈالا ہوا تھا۔ مجھے صرف اس جرم میں نشانہ بنایا کہ میں نے وکٹری کا نشان بنایا اور گلے میں کافیہ ڈالا۔

مزید پڑھیں : غزہ میں صہیونی فورسز کی فائرنگ سے 5 فلسطینی شہید

ان کا کہنا تھا کہ مجھے شدید زخمی حالت میں قریبی اسپتال منتقل کیا جہاں ڈاکٹرز نے مجھے طبی امداد فراہم کرنے کے غزہ کی النصر کالونی میں واقع آنکھوں کے اسپتال بھیج دیا جہاں ڈاکٹر نے مجھے بتایا کہ میری دائیں آنکھ مکمل طور پر ختم ہوچکی ہے۔

گھر پہنچنے کے بعد ‘فیس بک’ پر پوسٹ کردہ ایک بیان میں می کا کہنا تھا کہ مجھے اپنی دائیں آنکھ کے ضائع ہونے کا دکھ ہے مگر اس بات کی خوشی بھی ہے کہ میرے جسم کا کوئی حصہ شہید ہونے کے بعد جنت میں پہنچ گیا ہے۔ میری آنکھ مجھ سے پہلے جنت میں پہنچ گئی ہے۔

یاد رہے کہ گزشتہ ماہ غاصب صیہونی فوجیوں نے فلسطینی صحافی معاذ عمار کو بھی اسی طرح چہرے پر گولی مار کر زخمی کیا تھا جس کے نتیجے میں معاذ عمار کی بھی ایک آنکھ تلف ہوگئی تھی۔

Comments

- Advertisement -