لاہور : امام کعبہ شیخ صالح بن محمد ابراہیم آل طالب نے کہا ہے کہ دہشت گردی کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں، عراق، شام اور یمن میں دین سے محبت کرنے والوں کو نشانہ بنایا گیا۔
لاہور میں مرکزی جمعیت اہلحدیث کے کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے امام کعبہ شیخ صالح بن محمد ابراہیم آل طالب کا کہنا تھا کہ سعودی عرب اور پاکستان کو دین اسلام کی خدمت کی وجہ سے سب سے زیادہ دہشت گردی کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، دہشت گردی کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں، عراق، شام اور یمن میں دین سے محبت کرنے والوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
امام کعبہ نے کہا کہ اللہ تعالی ان لوگوں کی حفاظت کرے، دعا ہے کہ یمن، عراق، کشمیر، لیبیا اور شام میں جنگ کا خاتمہ اور امن قائم ہو جائے۔
انہوں نے کہا کہ حرمین شریفین کی حفاظت کے لیے پاکستان کے عوام اور حکومت نے مثالی کردار ادا کیا، جس پر وہ حکومت پاکستان، علما اور عوام کا مشکور ہیں۔
امام کعبہ نے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات مضبوط ہونے سے دین مضبوط ہو گا، قرآن و سنت کو تھامے اور اتحاد بنائے رکھیں تو دنیا کی کوئی طاقت کچھ نہیں بگاڑ سکتی۔
کنونشن کے بعد امام کعبہ الشیخ صالح بن محمد ابراہیم آل طالب نے نماز ظہر کی امامت کی۔
مزید پڑھیں : امام کعبہ کی جامع مسجد منصورہ میں نماز فجر کی امامت
اس سے قبل امام کعبہ جماعت اسلامی کے مرکز منصورہ میں نماز فجر پڑھائی تھی، نمازِ فجر کے بعد امیر جماعت اسلامی سراج الحق اور امام کعبہ شیخ صالح بن محمد نے مختصر خطاب بھی کیا، جس میں امت مسلمہ کے اتحاد پر زور دیا گیا۔
امام کعبہ شیخ صالح بن محمد کا اپنے خطاب کے دوران کہنا تھا کہ آج کی نماز امت مسلمہ کے اتحاد کی علامت ہے، خانہ کعبہ کو خطرہ امت کو خطرے کے مترادف ہے، دشمن ایمان کے مرکز کو خطرات سے دو چار کررہا ہے۔
انھوں نے مزید کہا کہ دین اسلام کا انتہا پسندی اور دہشت گردی سے کوئی تعلق نہیں، دشمن عبادت ،عقیدے اور مرکزِ محبت کو نقصان پہنچانا چاہتا ہے۔