اسلام آباد : انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) وفد اور فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر ) کے درمیان مذاکرات کا آغاز ہوگیا ، مذاکرات میں منی بجٹ لانے پر غور کا امکان ہے اور ٹیکس ہدف میں کمی پربات چیت ہوگی۔
تفصیلات کے مطابق انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) وفد اور فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر ) کے درمیان مذاکرات کے پہلے دور کاآغاز ہوا ، ذرائع ایف بی آر کا کہنا ہے کہ مذاکرات میں منی بجٹ لانے پر غور ہوسکتا ہے اور ٹیکس ہدف میں350ارب روپےکمی پربات چیت ہوگی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کو بتایا جائےگا5238ارب کاٹیکس ہدف حاصل نہیں ہوسکتا۔
آئی ایم ایف وفد ایف بی آر حکام کے ساتھ ٹیکنیکل مذکرات کرے گا، ممبرپالیسی ایف بی آر حامد عتیق سرور وفدکوبریفنگ دیں گے، ممبر پالیسی کےہمراہ پالیسی ونگ افسران بھی مذاکرات میں شریک ہیں۔
مزید پڑھیں : قرض کی تیسری قسط ، آئی ایم ایف اور وزارت خزانہ کے درمیان مذاکرات
ذرائع کا کہنا ہے مذاکرات میں گزشتہ سہ ماہی کے ریونیو اہداف اور محاصل کاجائزہ لیاجائے گااور نان ٹیکس آمدنی پربات چیت ہو گی۔
مذاکرات میں ریونیوشارٹ فال پردرآمدی اشیاسستی کرنےکی تجاویز ، درآمدات بڑھاکرڈیوٹی وصولی سے ریونیوشارٹ فال پوراکرنے کی تجویز اور نان ٹیکس آمدنی نہ بڑھی تو منی بجٹ پر تجاویز زیرغورآئے گی۔
آئی ایم ایف اور ایف بی آر مذاکرات میں ریونیو اہداف میں کمی کی درخواست پر مزید بات چیت ہو گی، ایف بی آر ریونیو اہداف میں350 ارب روپے کی کمی چاہتا ہے۔
گذشتہ روز آئی ایم ایف کاوفد وزارت خزانہ پہنچا تھا اور 54 کروڑ ڈالرکی تیسری قسط کے معاملے پر پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان جائزہ اجلاس 3سے 13فروری تک جاری رہے گا۔
خیال رہے جائزہ مذاکرات میں کامیابی کے بعد پاکستان کوقرض کی تیسری قسط ملےگی، قسط کا حجم 45 کروڑ ڈالر تک ہوگا، پاکستان نے آئی ایم ایف کی جانب سے اب تک ایک ارب 45 کروڑڈالر کاقرضہ مل چکا ہے۔
واضح رہے کہ 3 جولائی 2019 کو آئی ایم ایف نے پاکستان میں معاشی استحکام کے لیے تین سال کے عرصے میں 6 ارب ڈالر قرض فراہم کرنے کی منظوری دی تھی۔