تازہ ترین

صدر آصف زرداری آج پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کریں گے

اسلام آباد : صدر آصف زرداری آج پارلیمنٹ کے...

پاکستانیوں نے دہشت گردوں کے ہاتھوں بہت نقصان اٹھایا، میتھیو ملر

ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر نے کہا ہے...

فیض حمید پر الزامات کی تحقیقات کیلیے انکوائری کمیٹی قائم

اسلام آباد: سابق ڈائریکٹر جنرل انٹر سروسز انٹلیجنس (آئی...

افغانستان سے دراندازی کی کوشش میں 7 دہشتگرد مارے گئے

راولپنڈی: اسپن کئی میں پاک افغان بارڈر سے دراندازی...

‘ سعودی وفد کا دورہ: پاکستان میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری ہوگی’

اسلام آباد : وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے...

آئی ایم ایف پروگرام : پاکستان کو مزید مشکلات درپیش

اسلام آباد : پاکستان کو آئی ایم ایف پروگرام کی بحالی کیلئے غیرمعمولی صورتحال کا سامنا ہے، پہلی باراسٹاف لیول معاہدے سے پہلے شرائط   پرعمل درآمد کرنے کا کہا جارہا ہے۔

اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ پروگرام کی بحالی میں اس وقت پاکستان کو سال 1998جیسی صورتحال کا سامنا ہے، ایم آئی ایف کی جانب سے ہر روز پاکستان کو نیا ڈرافٹ دیا جارہا ہے جس میں پہلے سے متفق شقوں میں تبدیلیاں کرکے مزید مطالبات کئے جارہے ہیں۔

ذرائع کے مطابق اسٹاف لیول معاہدے کیلئے پاکستان پر مزید4شرائط کیلئے دباؤ ڈالا جارہا ہے، بجلی پر3روپے82پیسے فی یونٹ سرچارج4ماہ کی بجائے مستقل کرنا ہوگا۔

وزارت خزانہ4ماہ کیلئے سرچارج عائد کرنےکیلئے تیار ہے جبکہ آئی ایم ایف سرچارج مستقل بنیادوں پرعائد کرنے کیلئے بضد ہے، آئی ایم ایف کا اسٹاف لیول معاہدے سے قبل شرح سود میں اضافے کا مطالبہ بھی برقرار ہے۔

ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف کا اصرار ہے کہ پاکستان میں شرح سود افراط زر کے مطابق ہونی چاہیے، پاکستان شرح سود کو مہنگائی کے مطابق مقرر کرنے پرتیار ہے اس اضافے کیلئے مانیٹری پالیسی بورڈ کا اجلاس 2مارچ کو طلب کیا جاچکا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف ایکسچینج ریٹ کو افغان باڈر ریٹ سے منسلک کرنے کا خواہشمند اور ایکسٹرنل فنانسنگ پر بھی تحریری یقین دہانی کیلئے بضد ہے۔

حکام وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ پاکستان کو چین کے علاوہ کسی بھی دوست ملک سے واضح کمٹمنٹ نہیں مل سکی، چین کی طرف سے700ملین ڈالر پہلے ہی پاکستان کو مل چکے ہیں، چین سے مزید1ارب 30کروڑ ڈالر3اقساط میں جلد مل جائیں گے۔

آئی ایم ایف پروگرام کی بحالی میں وزارت خارجہ کے کردارسے بھی وزارت خزانہ ناخوش ہے، پرائمری خسارے اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کےاعداد و شمار پر بھی اختلافات ہیں۔

ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ پاکستان 7ماہ کے اعداد و شمار کے مطابق خسارے کا ہدف مقرر کرنا چاہتا ہے جبکہ آئی ایم ایف اپنی طرف سے ہدف مقرر  کرنے پر بضد ہے۔

Comments

- Advertisement -