نیویارک : بین الاقوامی مالیاتی فنڈ آئی ایم ایف نے کہا ہے کہ ترکی بیرونی اور اندرونی خطرات کا شکار ہے۔ اگر انقرہ حکومت نے مزید اصلاحات نافذ نہ کیں تو معیشت کی مضبوط اور پائیدار ترقی نہیں ہوسکے گی۔
تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف کے ماہرین کی ایک ٹیم نے ترکی کا دورہ کرنے کے بعد اس نتیجے پرپہنچی ہے کہ ترکی کی معیشت تیزی کے ساتھ روبہ زوال ہے۔ بیان میں کہا گیا کہ ترکی میں مالی منڈی میں موجودہ سکوط عارضی دکھائی دیتا ہے، ذخائر کم ہیں جبکہ نجی شعبے پرغیرملکی قرضہ اور بیرونی مالی معاونت کی ضروریات زیادہ ہیں۔
بیان میں کہا گیا کہ بنیادی پالیسی چیلنج یہ ہے کہ وسط مدتی مدت میں قلیل مدتی نمو سے مضبوط اور زیادہ مستحکم نمو کی طرف توجہ دی جائے۔
عالمی مالیاتی ادارے کا کہنا تھا کہ پانچ جہتی منصوبے پر عمل درآمد کے ذریعے ترکی اپنے معاشی اہداف حاصل کرسکتا ہے، ترک حکومت کو مرکزی بینک کی ساکھ بڑھانا ہوگی، لیرا کی قیمت میں اضافہ اور افراط زر کم کرناہوگا۔
آئی ایم ایف کے مطابق محفوظ ذخائرکومستقل طور پر بڑھانے کے لیے سخت پالیسی اپنانا ہوگی۔