تازہ ترین

حکومت کا ججز کے خط پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے اسلام آباد ہائی کورٹ...

فوجی عدالتوں سے 15 سے 20 ملزمان کے رہا ہونے کا امکان

اسلام آباد : اٹارنی جنرل نے فوجی عدالتوں سے...

بنگلہ دیش: روہنگیا مسلمانوں کو شدید بارشوں سے خطرہ

ڈھاکہ: بنگلہ دیش کے کیمپوں میں مقیم لاکھوں روہنگیا پناہ گزینوں کو شدید بارشوں سے بڑے پیمانے پر نقصان کا خطرہ ہے۔

تفصیلات کے مطابق جنوبی ایشیا میں مون سون کا سیزن جلد متوقع ہے جس کے باعث شدید بارشوں اور سمندری طوفان کی بھی صورت حال پیدا ہوسکتی جس کی وجہ سے لاکھوں روہنگیا پناہ گزینوں کو شدید نقصان کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے، کمزور کیمپس بازشوں کی شدت سے اکھڑ سکتے ہیں۔

اقوام متحدہ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں خبردار کیا گیا ہے کہ جنوبی ایشیا میں جلد متوقع مون سون کی بارشوں اور سمندری طوفانوں کے سبب بنگلہ دیش میں قائم روہنگیا مہاجرین کے کیمپوں کو شدید خطرات درپیش ہو سکتے ہیں۔


سلامتی کونسل کا میانمار کو جلد روہنگیا مسلمانوں کے مسائل حل کرنے کی ہدایت


اقوام متحدہ کی امدادی اداروں کا کہنا ہے کہ مون سون کے حوالے سے ہمیں کافی زیادہ تحفظات ہیں، ہم روہنگیاں مہاجرین کو زیادہ خطرناک علاقوں سے نسبتاﹰ محفوظ علاقوں میں منتقل کرنے میں لگے ہوئے ہیں، کوشش کر رہے ہیں کہ جس قدر جلد ہو یہ کام مکمل کر لیا جائے۔

واضح رہے کہ بنگلہ دیش حکام کی جانب سے روہنگیا پناہ گزینوں کو بارشوں سے لاحق خطرات کے پیش نظر سینکڑوں ایکڑ زمین بھی دی گئی ہے کہ وہ اس محفوظ مقام پر منتقل ہوجائیں تاہم 7 لاکھ سے زائد مہاجرین کی تعداد ہونے کے باعث یہ جگہ بھی چھوٹی پڑ گئی ہے۔


اسلامی تعاون کی تنظیم نے روہنگیا بحران کو مسلمانوں کی نسل کشی قرار دے دیا


خیال رہے کہ گذشتہ سال اگست میں برما کی ریاست رکھائن میں ملٹری آپریشن کے نام پر برمی فوج کی جانب سے روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی کی گئی تھی جس کے باعث مجبوراً لاکھوں روہنگیا مسلمان بنگلہ دیش ہجرت کر گئے تھے۔

یاد رہے کہ گذشتہ ماہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے وفد نے بنگلہ دیش کا دورہ کیا تھا اور کیمپوں میں مقیم روہنگیا پناہ گزینوں سے ملاقات بھی کی تھی، اس دوران عالمی رہنماؤں نے مسائل کے حل کی یقین دہانی بھی کرائی تھی، تاہم اب تک عملی اقدامات نہیں کیے گئے۔


خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -