تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

کون سی غذا قوت مدافعت کو کمزور کرتی ہے؟

انسانی جسم میں موجود قوت مدافعت کے نظام کو ایک پیچیدہ نظام سمجھا جاتا ہے جس میں جسم کے بہت سے مختلف حصے ہم آہنگی کے ساتھ مل کر کام کرتے ہیں اسی لیے اس نظام کی مضبوطی بے حد ضروری ہے۔

قوت مدافعت کی کمزوری بے شمار بیماریوں کا سبب بنتی ہے اس لیے یہ بات انتہائی اہم ہے کہ اس کی مضبوطی کیلئے ہمیں پہلے ہی اقدامات کرلینے چاہئیں۔

آپ کا طرزِ زندگی اور خوراک آپ کے مدافعتی نظام پر بہت اثر انداز ہوتی ہے، یہ آپ کا مدافعتی نظام ہی ہے جو آپ کو بیماریوں سے محفوظ رکھتا ہے اور اگر بیمار ہوجائیں تو اس سے صحت یاب ہونے میں مدد دیتا ہے۔

نیند، ورزش اور ذہنی تناؤ کو کم کرنے کے ساتھ ساتھ مناسب خوراک کا استعمال بھی آپ کو امراض کے خلاف لڑنے میں بھرپور مدد دے سکتا ہے۔

ماہرین کے مطابق پھلوں، سبزیوں، اناج، لحمیات، خشک میوہ جات اور بیجوں کا مناسب استعمال آپ کے مدافعتی نظام کو مضبوط رکھتا ہے۔

اسی طرح کھانے پینے کی کچھ چیزیں ایسی بھی ہیں جن میں غذائیت بہت کم ہوتی ہے اور ان کا زیادہ استعمال آپ کو موٹاپے، ذیابیطس اور دوسرے دائمی امراض کا شکار کر سکتا ہے۔

یہ آپ کے مدافعتی نظام پر بھی ضرب لگاتی ہیں اور آپ کو صحت مند رکھنے کی صلاحیت پر بھی اثر انداز ہوتی ہیں۔ اگر آپ کی خواہش ہے کہ اپنے مدافعتی نظام کو مضبوط بنانا ہے تو سب سے پہلے سوڈا یعنی کولڈ ڈرنک کا استعمال بند کردیں۔

سافٹ ڈرنکس یا carbonated مشروبات میں چینی بہت زیادہ ہوتی ہے۔ موٹاپے کے علاوہ یہ آپ کو کئی دائمی امراض میں مبتلا کر سکتی ہیں کہ جن کا تعلق کمزور مدافعتی نظام سے ہے۔ چینی کا بہت زیادہ استعمال سوزش (inflammation) میں اضافہ کرتا ہے جس سے امراض سے لڑنے کی صلاحیت ختم ہو جاتی ہے۔

سافٹ کے علاوہ ہارڈ ڈرنکس بھی مدافعتی نظام کے لیے زہرِ قاتل ہیں۔ نشہ آور مشروبات کے استعمال سے آپ کے جسم میں بیماریوں کا سامنا کرنے کی طاقت ختم ہو جاتی ہے۔ اس کے علاوہ آپ نمونیا اور پھیپھڑوں کے دیگر امراض کی زد پر آ جاتے ہیں، زخم دیر سے بھرتے ہیں اور بیماریوں سے صحت یابی میں تاخیر ہوتی ہے۔

مشروبات ہی نہیں بلکہ فروزن فوڈز یعنی جمے جمائے کھانے بھی خطرے سے خالی نہیں۔ بچے کو پانچ منٹ میں بنا بنایا کھانا گرم کرکے دینا ویسے تو اچھا اور آسان لگتا ہے لیکن یہ مدافعتی نظام کے لیے مناسب نہیں۔

ایسے فروزن فوڈز میں سوڈیم، چینی، چکنائی اور خالص نشاستہ زیادہ ہوتا ہے، جبکہ غذائیت اور ریشہ کم ہوتا ہے۔ اس لیے ایسی خوراک سے دوری ہی بھلی۔

Comments

- Advertisement -