اسلام آباد: وفاقی تحقیقاتی ایجنسی ایف آئی اے نے ایم کیو ایم کے مقتول رہنما ڈاکٹرعمران فاروق کے قتل کا مقدمہ درج کرلیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ڈاکٹرعمران فاروق قتل کیس کا مقدمہ ایف آئی اے کے انسدادِ دہشت گردی ونگ نے درج کیا ہے۔
ایم کیوایم کے مقتول رہنما کے قتل میں تین افراد زیرِحراست خالد شمیم، معظم علی اور محسن زیرحراست ہیں جن کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
ایف آئی اے کی جانب سے درج کئے جانے والے مقدمے میں قتل، اقدامِ قتل اور اعانتِ جرم کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔
تینوں ملزمان سے مشترکہ تحقیقاتی کمیٹی جے آئی ٹی نے تفتیش کی تھی جبکہ اسکاٹ لینڈ یارڈ نے بھی مذکورہ بالا ملزمان سے سوالات کئے تھے۔
ایم کیو ایم کے مقتول رہنما کے قتل کے الزام میں گرفتار ملزم محسن نےجے آئی ٹی کے سامنے اعتراف کیا تھا کہ کاشف نامی اس کے ساتھی نے ڈاکٹرعمران فاروق پرچاقو کے وارکئے۔
جے آئی ٹی کے مطابق معظم علی نامی ملزم نے محسن اورکاشف نامی ملزمان کو لندن بھجوانے کا انتظام کیا تھا۔
تفتیش مکمل ہونے کے بعد وفاقی حکومت نے ڈاکٹرعمران فاروق کے قتل کا مقدمہ درج کرنے کا فیصلہ کیا جس کا اعلان چند روز قبل وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثارعلی خان نے کیا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر عمران فاروق پاکستانی شہری تھے لہذا حکومتِ پاکستان ان کے قتل کا مقدمہ چلائے گی۔
ڈاکٹرعمران فاروق متحدہ قومی موومنٹ کے بانی ارکان میں سے تھے جنہیں 16 ستمبر 2010 کو لندن میں ان کے اپارٹمنٹ کے نزدیک چاقوؤں کے پے درپے وارکرکے بے رحمی سےقتل کردیا گیا تھا۔