پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اتوار کو ایک ہی گیند سے 2 وکٹیں گراؤں گا۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ اور سابق وزیراعظم عمران خان نے پنجاب ضمنی الیکشن کے سلسلے میں ڈیرہ غازی خان میں انتخابی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس بار امپائر بھی ساتھ ملا لو پھر بھی میچ نہیں جیت سکتے، میں اتوار کو ایک ہی گیند سے 2 وکٹیں گراؤں گا جب کہ تیسری وکٹ فضل الرحمان کی بھی تمہارے ساتھ گراؤں گا۔
عمران خان نے کہا کہ ضمنی الیکشن پاکستان کے نوجوانوں کے مستقبل کا الیکشن ہے، یہ وقت چوروں اور ڈاکوؤں، امریکا کے جوتے پالش کرنیوالوں اور اس امپورٹڈ حکومت کو شکست دینے کا ہے، ڈی جی خان کے نوجوانوں نے لوگوں کو باہر ووٹ کیلئے لانا ہے اور پولنگ اسٹیشنز پر دھاندلی کو روکنا ہے، دھاندلی روکنے کیلئے ہر پولنگ اسٹیشن پر دلیر نوجوان پہرہ دیں، ڈی جی خان والوں بتاؤ کیا آپ اتوار کو ہونیوالے الیکشن کیلئے تیار ہو، کیا آپ لوٹوں کو شکست دینے کیلئے تیار ہیں، ضمیر فروش اور بکاؤ مال اپنے حلقے کے لوگوں کو دھوکا دیتے اور آئین توڑتے ہیں، لوٹا غسل خانوں میں ہوتا ہے اور یہ وقت ان کو شکست دینے کا ہے۔
پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ ڈی جی خان میں عوام کا سمندر ہے، جلسے میں اتنی بڑی تعداد میں آنے پر شکریہ ادا کرتا ہوں، یہ پنجاب کا سب سے پسماندہ علاقہ ہے، عثمان بزدار کو وزیراعلیٰ بنایا تاکہ وہ آپ کی مدد کرسکے، میری کوشش تھی ایسا وزیراعلیٰ آئے جس میں غریب کیلئے درد ہو، عثمان بزدار شہباز شریف کی طرح شو بازی اور ڈرامے نہیں کرتا تھا، چیلنج کرتا ہوں پچھلے 3 سال میں ڈی جی خان جو کام ہوا وہ پہلے کبھی نہیں ہوا، شہباز شریف کان کھول کر سن لو تم نے ہمیشہ امپائر ساتھ ملا کر میچ کھیلا ہے، تم پہلے بھی ڈی جی خان سے ہار چکے ہیں اس بار بھی ہارو گے، جب تک آخری گیند نہیں کھیلی جاتی میچ ختم نہیں ہوتا، آخری گیند تک مقابلہ کرنا ہے اور نتیجہ لیکر آنا ہے، ڈی جی خان والوں میں آپ سے الیکشن کا نتیجہ لینے آؤں گا اور جیتنے کے بعد جشن منائیں گے۔
پی ٹی آئی سربراہ نے کہا کہ عالمی منڈی میں تیل نیچے آیا ہے تو تم بھی آئی ایم ایف کے سامنے دلیری سے کھڑے ہو اور پٹرول کی قیمتیں کم کرو، تم دونوں نے ملک کا خون چوسا تم دونوں سے بہتر مشرف تھا، مشرف نے تم لوگوں کو این آراو دے کر صرف ایک غلطی کی تھی۔
عمران خان نے کہا کہ سپریم کورٹ نے جو کہا ہے اس پر بہت تکلیف ہوئی، عدالت عظمیٰ نے کہا کہ کوئی تفتیش نہیں ہوئی، میں نے پہلے کابینہ کے سامنے وہ مراسلہ رکھا تھا، پھر اس مراسلے کو قومی سلامتی اور پارلیمنٹ کے سامنے رکھا، اسپیکر، صدر نے سائفر سپریم کورٹ کو بھجوایا کہ انکوائری ہو اس سے زیادہ کیا کرسکتا تھا، تحقیقات کیلئے کمیشن بنایا کہ ہماری حکومت چلی گئی تو وہ بند ہوگیا۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ میں عدلیہ سے ہمیشہ ادب سے مخاطب ہوتا ہوں کیونکہ اچھی عدلیہ کے بغیر ملک میں انصاف نہیں ہوتا اور مضبوط عدلیہ قابل ججز سے بنتی ہے، ہم انصاف کیلئے سپریم کورٹ کی طرف دیکھتے ہیں، سپریم کورٹ سے سوال ہے جب صدر نے مراسلہ بھیجا تو کیا آپ کو تفتیش نہیں کرنی چاہیے؟
ان کا کہنا تھا کہ ایک وزیراعظم کو دھمکی دے کر ہٹا دیا جاتا ہے اور کچھ نہیں ہوتا ہے، چیف جسٹس یہ تو معلوم کراتے ڈونلڈ لو نے کس کو پیغام دیا؟ سفارتکار اور وزارت خارجہ تو میرے ماتحت تھی دھمکی کس کو دی گئی؟ چیف جسٹس انکوائری بٹھائیں ڈونلڈ لو کس کو پیغام دے رہا تھا؟ تحقیقات کرائی جائیں کہ وزیراعظم میں تھا تو امریکا کس کو حکم دے رہا تھا؟
سابق وزیراعظم نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے بزدلانہ اسٹیٹمنٹ دی ہے، چیف الیکشن کمشنر ہفتے میں تین دن لاہور میں کیوں گزارتے ہو؟ تم مریم اور حمزہ کے قدموں میں کیوں بیٹھتے ہو؟ اپنی ٹیم لاہور کیوں لیکر جاتے ہو کیا اسلام آباد میں کام نہیں ہوسکتا؟ سکندرسلطان یاد رکھو قوم تمہیں معاف نہیں کرے گی، تم نے سندھ میں جو الیکشن کرایا وہ الیکشن نہیں تھا، ڈسکہ میں 20 پولنگ اسٹیشنز پر بے ضابطگی ہوئی الیکشن کینسل کردیا، سندھ بلدیاتی الیکشن میں ہر قسم کی دھاندلی ہوئی کہ حکومت کے اتحادی ایم کیو ایم، جے یو آئی نے بھی سندھ الیکشن پر سوال اٹھا دیے تھے لیکن وہاں کچھ نہیں ہوا کیونکہ سندھ کا الیکشن کمشنر زرداری کا تنخواہ دار اور سندھ حکومت کا ملازم ہے۔
انہوں نے کہا کہ انتظامیہ ہر طرح سے مداخلت کر رہی ہے، ڈرا دھمکا رہی ہے، لیہ میں ڈی سی، جھنگ میں ڈی پی او انتخابی مہم چلا رہے ہیں مگر الیکشن کمیشن کو پتہ نہیں چل رہا، دھاندلی میں ان کی مدد کرنے کیلئے مسٹر ایکس لاہور میں بیٹھا ہے، یہ مسٹر ایکس کون ہے اور مسٹر وائی ملتان میں بھیجا ہے سب کو پتہ چل جائے گا۔
عمران خان نے کہا کہ زرداری کا بیٹا کہتا ہے کہ زیادہ بارش آتی ہے تو زیادہ پانی آتا ہے تو تم نے کیا کیا؟ سندھ حکومت 12 سال میں 6 ہزار ارب خرچ کرچکی کہاں گیا وہ پیسہ؟ ملک کا پیسہ چوری کرنے میں زرداری خاندان اور شریف خاندان کا مقابلہ چل رہا ہے۔