تازہ ترین

پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام کے حوالے سے ترجمان دفتر خارجہ کا اہم بیان

اسلام آباد : پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام کے...

ملازمین کے لئے خوشخبری: حکومت نے بڑی مشکل آسان کردی

اسلام آباد: حکومت نے اہم تعیناتیوں کی پالیسی میں...

ضمنی انتخابات میں فوج اور سول آرمڈ فورسز تعینات کرنے کی منظوری

اسلام آباد : ضمنی انتخابات میں فوج اور سول...

طویل مدتی قرض پروگرام : آئی ایم ایف نے پاکستان کی درخواست منظور کرلی

اسلام آباد: عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے...

اگرامریکا کے سامنے جھکتے جائیں گے تو وہ ڈومور کہتے جائیں گے، عمران خان

اسلام آباد : سابق وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ غلامی کرناہوتی توروس نہ جاتا، اگرامریکا کے سامنے جھکتے جائیں گے تو وہ ڈومور کہتے جائیں گے۔

تفصیلات کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی اور سابق وزیراعظم عمران خان نے اسلام آباد ہائی کورٹ بار سے خطاب کرتے ہوئے اسلام آبادہائیکورٹ ،ڈسٹرکٹ اور اسلام آبادبار کونسل کا شکریہ ادا کیا۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان آج جہاں کھڑا ہے وکلا پر اس سے پہلے اتنی ذمہ داری کبھی نہیں تھی، پاکستانی کے بانی وکیل تھے ،تحریک آزادی میں وکلا کا بڑا کردار تھا، پاکستان کی حقیقی آزادی کی تحریک میں وکلا کا سب سے زیادہ کردارہوگا۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ کہا گیا کہ آپ کوعدم اعتماد پر ووٹنگ کو آئینی طورپر قبول کرنی چاہیےتھی، 7مارچ کو امریکی سیکریٹری اسٹیٹ پاکستانی سفیر سے ملتاہے ، جس میں امریکی سیکریٹری اسٹیٹ پاکستانی سفیر کو کہتاہے عمران خان روس کیوں گیا، عمران خان کو عدم اعتماد سے نہ ہٹایا تو پاکستان کو مشکل کا سامنا ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ 8مارچ کو پھر تحریک عدم اعتماد جمع کرائی جاتی ہے، ایک دم اتحادیوں کو بھی خیال آتا ہے کہ یہ حکومت بہت بری ہے ، امریکی سفارت خانہ لوگوں کو بلا بلا کر میٹنگ کررہا تھا ، امریکی سفارت خانہ اپوزیشن لیڈر سے زیادہ ملنا شروع ہوگیا ریکارڈ موجود ہے، ہماری پارٹی سے جو لوٹے ہوئے وہ امریکی سفارتخانے میں ملاقاتیں کررہے تھے۔

عمران خان نے کہا کہ ہمارے اتحادی ہم سے علیحدہ ہوئے ، سندھ ہاؤس میں منڈی لگتی ہے، سندھ ہاؤس میں 20،20 کروڑ روپے کی آفرز کی گئیں،اس کے بعد حکومت گرجاتی ہے، انھوں نے لوٹا ہونا تھا تو دو سال پہلے ہوتے ،اتحادی دو سال پہلے چلے جاتے ، یہ سب اس وقت گئے جب ہمارے خلاف تحریک عدم اعتماد لائی گئی۔

سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ آج قوم کھڑی نہیں ہوگی تو کوئی وزیراعظم فارن پالیسی نہیں بناسکے گا، یہ ایک سازش تھی، امریکا  سے دھمکی ملی جنرل مشرف اپنی کتاب میں بھی لکھتےہیں، ایک دھمکی پر ہم نے گھٹنے ٹیک دیے جو ہماری جنگ ہی نہیں تھی۔

انھوں نے کہا کہ اس جنگ میں 80 ہزار پاکستانی مارےگئے 400 ڈرون حملے ہوئے، بے قصورلوگ مارے گئے کیا کسی حکمران نے کہا یہ خلاف ورزی ہے، دنیا کا کوئی قانون آپ کواس چیز کی اجازت نہیں دیتا، آپ کمپیوٹرگیم کھیل رہے ہیں کہ یہ دہشت گرد ہیں بٹن دبایا لوگ مار دیے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ ہم نےتیل کی قیمت بڑھائی اور ہندوستان نے کم کی، روس سےسستاتیل اورگندم لینے گئے تھے، روس گئے تو پتہ چلا وہ 30 فیصد رعایت پر تیل دیں گے، غلامی کرنا ہوتی توروس نہ جاتا۔

امریکا سے تعلقات سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ کسی ملک سے دشمنی پر یقین نہیں رکھتا سمجھتاہوں سب سے اچھے تعلقات ہونے چاہئیں، امریکیوں کوسب سے بہتر جانتا ہوں، اگرامریکا کے سامنے جھکتے جائیں گے تو وہ ڈومور کہتے جائیں گے، جوتے پالش کریں گے تووہ حقارت سے دیکھے گا۔

امریکی مراسلے کے حوالے سے سابق وزیراعظم نے بتایا کہ نیشنل سیکیورٹی کونسل نے تسلیم کیاکہ مداخلت ہوئی ہے،ثبوت ہیں، کیااس پرانکوائری نہیں ہونی چاہئےتھی؟ ابھی اسٹینڈ نہیں لیتے تو جوبھی وزیراعظم آئے گا اسے یہی دھمکی ملےگی، سازش کا پتہ چلنے پر نیوٹرلز کو سمجھایا اور کہا نیوٹرل رہنے کا وقت نہیں، اگر سازش کامیاب ہوئی تو ملک معاشی طور پر تباہی ہوجائے گا۔

Comments

- Advertisement -