تازہ ترین

پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا...

کے4 منصوبے سے بھی ترستے کراچی کو پانی نہیں مل سکے گا

پانی کو ترستے کراچی کے شہریوں کو کے4 منصوبے...

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری

کراچی: پاکستان کے تین روزہ سرکاری دورے پر موجود...

ایرانی صدر کی مزار اقبال پر حاضری، پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی

لاہور: ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کی لاہور آمد...

وارنٹ گرفتاری پر حیرانی ہوئی جلد حکمت عملی کا اعلان کریں گے، شاہ محمود

اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ عمران خان کے وارنٹ گرفتاری کی گنجائش نہیں تھی لیکن جاری ہوئے توحیرانی ہوئی۔

اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حیرانی ہورہی ہے کیونکہ میں عدالتی کارروائی میں شامل بھی رہا ہوں۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ عمران خان نے اپنے جواب میں واضح مؤقف بھی اپنایا تھا، انہوں نے روسٹرم پرجاکر اپنے بیان پر معذرت بھی کردی تھی، عمران خان نے عدالت جاکرجج صاحبہ سے بھی معذرت کرلی،

پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ عمران خان نے فراخدلی کا مظاہرہ کرتے ہوئے بیان پر معذرت کی، وارنٹ گرفتاری کی گنجائش نہیں تھی لیکن جاری ہوئے تو حیرانی ہوئی، وکلاسے مشورہ کرکے جلد اپنی حکمت عملی کا اعلان کریں گے۔

مریم نواز نے تسلیم کرلیا کہ مراسلہ ایک حقیقت تھی، شاہ محمود قریشی

قبل ازیں پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے مریم نواز سمیت لیگی رہنماؤں کی پریس کانفرنس پر اپنا شدید ردعمل دیا۔

انہوں نے کہا کہ پہلے مریم نواز کہتی تھیں کہ مراسلہ من گھڑت ہے، آج اپنے منہ سےاعتراف کررہی ہیں کہ یہ درست ہے۔ انہوں نے کہا کہ کارروائی ہم پر ہونی چاہیے یا ان کی غلط بیانی پر ہونی چاہیے، یہ مراسلہ ایک حقیقت تھی اور اس کو باقاعدہ تسلیم کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے سفیر نے سفارش کی کہ ڈی مارش ہونا چاہیے، نیشنل سیکورٹی کمیٹی نے اس کی تصدیق کی، نیشنل سیکیورٹی کمیٹی نے کہا کہ اسلام آباد اور واشنگٹن میں ڈی مارش کیا جائے۔

پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ22اپریل کو شہبازشریف کی زیرصدارت اجلاس منعقد ہوا، اس اجلاس میں مراسلہ زیر بحث آیا اور اس کو تسلیم کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ کارروائی توان پرہونی چاہیے کہ وزیراعظم ہاؤس میں دستاویز محفوظ نہیں، حقائق سامنے آگئے ہیں، ہم تمام ممالک کےساتھ اچھے تعلقات چاہتے ہیں، ان کی ایک غلامانہ ذہنیت ہے۔

Comments

- Advertisement -