تازہ ترین

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

عمران خان حملہ کیس: جے آئی ٹی سربراہ کا ٹیم ممبران پر کیس خراب کرنے کا الزام، کارروائی کی سفارش

لاہور : عمران خان حملہ کیس کی تحقیقات کرنی والی جے آئی ٹی سربراہ سی سی پی او غلام محمود ڈوگر نے ٹیم ممبران پر کیس خراب کرنے کا الزام لگاتے ہوئے ممبران کیخلاف کارروائی کی سفارش کردی۔

تفصیلات کے مطابق عمران خان حملہ کیس میں جےآئی ٹی سربراہ سی سی پی او غلام محمود ڈوگر نے جے آئی ٹی ممبران کیخلاف ایڈیشنل چیف سیکرٹری ہوم کو رپورٹ پیش کردی۔

جس میں کہا گیا ہے کہ ممبران نے خفیہ معلومات سوشل میڈیا اورمیڈیا کو دیکر کیس خراب کیا، ممبران کیخلاف قانون کے مطابق کارروائی کی سفارش کرتا ہوں۔

سربراہ جےآئی ٹی کا کہنا ہے کہ ممبران نے کبھی بھی زبانی یا لکھائی میں اعتراضات پر مجھے نہیں بتایا گیا، ممبران کواچانک خیال آیاکہ مشترکہ رپورٹ بنا کر اعتراضات کئے جائیں۔

کنوینر رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جے آئی ٹی سربراہ کے طورپر پہلے مجھے اعتراضات سےآگاہ کرتے، پہلے اجلاس میں 2ممبران ایس پی ملک طارق ،ایس ایس پی نصیب اللہ شریک ہوئے، دونوں افسران کی ڈیوٹی لگی ویڈیوز،مقدمہ اندراج،ثبوت ضائع کرنےکی انکوائری کریں۔

غلام محمود ڈوگر نے کہا کہ 17نومبرکو ملزم کی پیشی پرعدالت نے بھی دونوں افسران کو انکوائری کا حکم دیا، جےآئی ٹی کے ان دونوں افسران نے کوئی انکوائری نہ کی۔

رپورٹ میں کہنا تھا کہ ایس پی احسان اللہ چوہان نےجان بوجھ کر 15 روزتک جوائن نہیں کیا، احسان اللہ چوہان کو کہا گیا ملزم نوید سے تفتیش کرو مگر ایک بار بھی نہیں گئے، ایس پی احسان اللہ نے بھی ثبوتوں کو تبدیل کرنے کی کوشش کی۔

سربراہ جے آئی ٹی نے مزید بتایا کہ سابق تفتیشی افسرانسپکٹر سوہدرہ امتیاز کے ثبوتوں کوبدلنےکی کوشش کی جبکہ ایس پی احسان تفتیش میں مزاحمت کرتےرہےاوربضدتھے کہ شوٹرایک ہے۔

کنوینر رپورٹ کے مطابق آر پی او ڈی جی خان خرم علی صرف 2میٹنگز میں آئے اور دلچسپی نہ لی، آر پی او ڈی جی خان کو بلاتے تو کہتے کہ کچے میں آپریشن میں مصروف ہوں، 19دسمبر کو آرپی او خرم علی کو جے آئی ٹی سے ہٹانے کا خط بھی محکمہ داخلہ کو لکھا، 29 نومبر کو دوممبران نے عدالت میں رپورٹ نہ دی تو بطور سربراہ شرمندگی ہوئی۔

عدالت نے کہا اب جے آئی ٹی سربراہ خود آکر بتائیں کہ رپورٹ کیوں نہ بنی، یہ اہم ہے ایس پی ملک طارق کو فارنزک ماہرین کیساتھ 17 دسمبرکو جائے وقوع پر بھیجا گیا، سرچ کےدوران ٹیم کو قریبی عمارت کی چھت سے 30 بور کے 9 خول ملے ، ایس پی ملک طارق نے اس جگہ کی ویڈیو اپنی آواز میں خود بنائی۔

غلام محمود ڈوگر کا کہنا تھا کہ یہ خول تیسرے حملہ آور کی موجودگی کے ثبوت ہیں ، خودثبوت اکٹھا کرنے کے باوجود ایس پی نے کہا صرف ایک ہی شوٹرتھا، ممبران نے ڈی پی او گجرات ،ایس ایس پی سی ٹی ڈی کوملزم کی ویڈیوز پر طلب نہ کیا۔

کنوینر رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ٹیم ممبران نے مشکوک کرداروں سےبھی تفتیش نہ کی جو حملے کا حصہ ہوسکتے ہیں، ایسے کردار جو سیاسی عہدے رکھتے ہیں ان سے تفتیش نہ کی، ممبران نے دباؤ اور مذموم مقاصد کیلئے ثبوتوں اور کیس کو خراب کیا۔

سربراہ جے آئی ٹی کا کہنا تھا کہ ملزم وقاص کا کہا گیا صرف سہولت کار ہے حالانکہ وہ ہرطرح سےملوث ہیں، ایس پی نصیب اللہ نے ملزم کے موبائل ڈیٹا و دیگر تکنیکی امور میں تفتیش نہ کی، جاوید لطیف ،مریم اورنگزیب پریس کانفرنس میں دکھائی گئی ویڈیو ملزم کے موبائل سے بھی ملی۔

Comments

- Advertisement -