تازہ ترین

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری

کراچی: پاکستان کے تین روزہ سرکاری دورے پر موجود...

ایرانی صدر کی مزار اقبال پر حاضری، پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی

لاہور: ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کی لاہور آمد...

پاک ایران سرحد پر باہمی رابطے مضبوط کرنے کی ضرورت ہے، آرمی چیف

راولپنڈی: آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا کہنا ہے...

پی ٹی آئی دورِحکومت کی کابینہ ارکان کے نام ای سی ایل سے خارج

وفاقی حکومت نے پی ٹی آئی دورِحکومت کی وفاقی...

‘عمران خان تنہا کچھ نہیں کر سکتا ، قوم کوبھی ساتھ دینا ہو گا’

وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ لوگوں پر اربوں روپےکیسز ہیں اور وہ این آراو مانگ رہے ہیں جب ملک کاوزیراعظم، وزرا چوری کرے تو ملک تباہ ہوتا ہے، قانون کی حکمرانی اورنظام انصاف سے ہی معاشرہ خوشحال ہوسکتاہے اس کے لیے عمران خان تنہاکچھ نہیں کرسکتا،قوم کوبھی ساتھ دینا ہو گا۔

علما و مشائخ کانفرنس سےخطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ غریب چوری کرتاہےتوجیل میں پس رہا ہوتا ہے بھینس چوری کرنےوالوں کوجیلوں میں ڈالاگیا لیکن بڑےچوری کرکےپیسہ باہرلےگئےاوراین آراومانگ رہےہیں چھوٹی چوری کرنےوالوں سےملک تباہ نہیں ہوتا، بڑی چوری کرنے والوں کی وجہ سےکوئی ملک کامیاب نہیں ہوتا۔

وزیراعظم نے کہا کہ ایک شخص سپریم کورٹ سےمجرم قراردیاگیااورجھوٹ بول کر باہر چلا گیا، ایک شخص لوگوں کےپیسےچوری کرکےملک سےبھاگا اور چندصحافی اس چورکی تقریر کھلوانے کیلئے عدالت پہنچ گئے افسوس کامقام ہےچندصحافی ایک مجرم کیلئےعدالت میں گئے جو شخص معاشرے کے پیسےچوری کرتاہےاسے معاشرہ قبول ہی نہیں کرتا جب قوم اچھےاوربرےکی تمیز ختم کرے تو وہ تباہ ہوجاتی ہے آپ کےپاس اربوں کی جائیدادیں ہیں اس کاجواب نہیں دےرہے، کرپٹ لوگ ٹی وی پربیٹھ کرایسےبات کرتےہیں جیساان کےعلاوہ کوئی ایماندار نہیں، یورپ میں کرپشن کرنے والا تقریر تو دور عوام میں بیٹھ بھی نہیں سکتا۔

ایک شخص لوگوں کےپیسےچوری کرکےملک سےبھاگا

اور چندصحافی اس چورکی تقریر کھلوانے کیلئے عدالت پہنچ گئے

 

وزیراعظم نے کہا کہ غریب ممالک دیکھ لیں وہاں کس قسم کی چوریاں کی گئی ہیں ہرسال ایک ہزارارب ڈالرغریب ممالک سےچوری کی جاتی ہے ایسےغریب ممالک میں بھی یہ ہی ہورہاہےکہ وہاں دوقوانین ہیں ایسےغریب ممالک میں بھی غریب کیلئےالگ اورامیرکیلئےالگ قانون ہے، ایک ملک میں دوالگ قوانین نہیں چل سکتےوہ ملک کامیاب نہیں ہوسکتا مدینہ کی ریاست میں امیراورغریب کیلئےایک ہی قانون ہوتاتھا۔

ان کا کہنا تھا مسلمانوں کی ہجرت کے15،20سال بعد2سپرپاورنےگھٹنےٹیک دیئے، دنیا نے دیکھا کیسا انقلاب ہےجو لوگوں کواپنےطریقہ کار سےمسلمان کررہےہیں، قانون کی بالادستی کےبغیرکوئی بھی معاشرہ آگےنہیں بڑھ سکتا، علماومشائخ سےدرخواست ہےعوام میں صفائی سےمتعلق پیغام دیں، صفائی صرف فنڈزلگانےسےنہیں عوام میں شعورسےہی آئےگی، ہمارے نوجوانوں کوبھی صفائی سےمتعلق کام کرناچاہیے، صفائی نصف ایمان ہے،ہماری تاریخ تو بہت خوبصورت تھی ایمانداری اور صفائی مسلمانوں کی پہچان ہواکرتی تھی، اذان کےوقت مسلمان اپنا کاروبار کھلا چھوڑ کر چلےجاتے تھے۔

Comments

- Advertisement -