پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیر اعظم عمران خان نے اسمبلیوں میں واپسی کے حوالے سے وضاحت کی ہے کہ اسمبلیوں میں واپس نہیں جائیں گے۔
عمران خان نے میڈیا سے گفتگو میں کہا: ’معلوم ہے کہ مجھے نااہل کرنے کی کوشش کی جائے گی، اس بارہم واضح اکثریت سے جیتیں گے، انتخابات میں سب سے بڑا انقلاب سندھ سے آئے گا، الیکشن میں سندھ سے پیپلز پارٹی کا جیتنا ناممکن ہوگا، اس بار بھی دھاندلی کی کوشش کی جا رہی ہے، انہیں دھاندلی اتنی بڑی کرنی پڑے گی کہ نظام درھم برھم ہو جائے گا‘۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر، چیئرمین نیب اور قائم مقام حکومت کے قیام کا طریقہ کار غلط ہے، یہ طریقہ تبدیل ہونا چاہیے اور اسے میرٹ پر ہونا چاہیے، چیف الیکشن کمشنر کا رویہ شروع سے ہی جانبدارانہ ہے۔
سابق وزیر اعظم نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی آڈیو لیک میں چیف الیکشن کمشنر کا گٹھ جوڑ ثابت ہوگیا، اس کے بعد چیف الیکشن کمشنر کے رہنے کا کوئی جواز نہیں، چیف الیکشن کمشنر کو مستعفی ہونا چاہیے۔
انہوں نے بتایا کہ لانگ مارچ روکنا موجودہ حکومت کے بس کی بات نہیں، لانگ مارچ کی منصوبہ بندی حکومت کو حیران کر دے گی۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ توشہ خانہ کیس کی کھلی سماعت ہونی چاہیے، آصف علی زرداری اور نواز شریف نے توشہ خانہ سے قیمتی گاڑیاں حاصل کیں۔