منگل, جنوری 21, 2025
اشتہار

عمران خان نے نوازشریف سے استعفے کا مطالبہ کردیا

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے وزیر اعظم نوازشریف سے استعفے کا مطالبہ کردیا۔

تفصیلات کے مطابق پاناما کیس کے فیصلے کے بعد پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ  پاکستان کی تاریخ میں کبھی ایسا فیصلہ نہیں آیا، سپریم کورٹ کے ججز کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں، تمام ججز نے نوازشریف کے شواہد کومسترد کردیا جبکہ نوازشریف کا آمدنی کا ذریعہ اور منی ٹریل مسترد کی گئی۔

عمران خان نے کہا کہ نوازشریف کے پاس وزیراعظم رہنے کا کیا جواز رہ گیا، یہ ایسے ہی ہے جیسے عزیربلوچ پر جے آئی ٹی تحقیقات کررہی ہے، ملک میں لوڈشیڈنگ کی انتہا ہے، معیشت تباہ ہوچکی ہے، آپ ملک پرتوجہ دیں گے یا پھر خود کو بچائیں گے۔

- Advertisement -

پی ٹی آئی کے چیئرمین نے  وزیر اعظم سے استعفیٰ کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ 60 دن میں کلیئر ہوکر آپ واپس آسکتے ہیں،  نوازشریف نے یوسف رضا گیلانی کو مستعفی ہونے کا مشورہ دیاتھا۔

کارکنوں کو سپریم کورٹ کے فیصلے پر خوش ہونا چاہئے

انھوں نے کہا کہ تحریک انصاف کے سٹرکوں پرنکلنے والے کارکنان کو مبارکباد دیتا ہوں، ہمیں پٹواریوں نہیں اقتدار میں آکر کرپشن کرنیوالوں کااحتساب چاہئے، کارکنوں کو سپریم کورٹ کے فیصلے پر خوش ہونا چاہئے۔

سرکاری افسر نوازشریف کو بلا کر پوچھ رہا ہوگا، کیا عزت رہ جائے گی

عمران خان نے مزید کہا کہ 60دن میں نوازشریف کی مزید تلاشی لی جائے گی، نوازشریف اور فیملی کو جے آئی ٹی میں پیش ہونا پڑے گا، نیب نوازشریف کے سامنے گھٹنے ٹیک چکا ہے، سرکاری افسر نوازشریف کو بلا کر پوچھ رہا ہوگا، کیا عزت رہ جائے گی، کس چیز کی مٹھائیاں تقسیم کی جارہی ہیں، سپریم کورٹ کے پانچوں ججز نے ان کے ثبوت مسترد کردی ہے۔


مزید پڑھیں : پاناما کیس فیصلہ: رقم قطر کیسے گئی‘ جے آئی ٹی بنانے کا حکم


یاد رہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان نے پاناما کیس پر فیصلہ سناتے ہوئے جوائنٹ انوسٹی گیشن کمیٹی بنانے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ جے آئی ٹی ہر 15روز بعد رپورٹ پیش کرے، وزیراعظم ،حسن اور حسین جےآئی ٹی میں پیش ہونگے اور جے آئی ٹی 60روز میں اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔

سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا کہ وزیراعظم کی اہلیت کا فیصلہ جے آئی ٹی رپورٹ پرہوگا، جے آئی ٹی میں آئی ایس آئی، نیب کا نمائندہ، حکم سیکیورٹی ایکس چینج، ایف آئی اے کا نمائندہ بھی شامل ہوگا۔

سپریم کورٹ نے قطری خط کو مسترد کردیا اور حکم دیا کہ لندن فلیٹس کس کی ملکیت ، منی ٹریل کا پتہ چلایا جائے جبکہ دو ججز نے وزیراعظم کو نااہل کرنے کا نوٹ لکھا تھا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں