تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ مدرسہ حقانیہ کو 30 کروڑ کا فنڈ مجھ سے پوچھ کر نہیں دیا گیا، کے پی کے حکومت خود بتائے گی کہ انہوں نے فنڈ کیوں دیا، پاناما لیکس کے معاملے پر حکومت کے خلاف عید کے فوری بعد احتجاجی تحریک چلائیں گے جو نواز شریف کے احتساب تک جاری رہے گی۔
لاہور میں میڈیا سے گفت گو کرتے ہوئے تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نواز شریف کے احتساب کے لیے تحقیقات کے معاملے سے کسی صورت پہیچھے نہیں ہٹیں گے، یہ معاملہ وزیراعظم کے احتساب تک ہرگز نہیں رکے گا۔
انہوں نے کہا کہ تین چیزوں سے پاکستان کو بہت نقصان ہے، اول ٹیکس کی چوری، دوم کرپشن اور سوم منی لانڈرنگ سے اور تینوں جرائم میں نواز شریف ملوث ہیں،اگر وہ سمجھتے ہیں کہ یہاں بادشاہت ہے تو یہ غلط فہمی دور کرلیں، یہاں جمہوریت ہے، وزیراعظم اور عوام کے لیے الگ الگ قوانین نہیں، ان کا احتساب کیا جائےگا۔
پی ٹی آئی کے چیئرمین نے کہا کہ پاناما لیکس سے ثابت ہے کہ نواز شریف نے کرپشن کی، اگر وہ خود کو بادشاہ سمجھتے رہے تو دوسرے کرپٹ لوگوں، ٹٰیکس چوروں اور منی لانڈرنگ کرنےوالوں کو کیسے پکڑا جائےگا۔
مدرسہ حقانیہ کو 30 کروڑ روپے کی فنڈنگ کے سوال پر انہوں نے کہا کہ پارٹی سربراہ ہوں، خیبر پختون خوا کا وزیراعلیٰ نہیں، کے پی کے حکومت نے مدرسہ حقانیہ کو مجھ سے پوچھ کر فنڈ نہیں دیا، یہ بات وہ خود بتائیں گے کہ انہوں نے فنڈ کیوں دیا اور ان کی مدرسہ حقانیہ کی انتظامیہ سے کیا بات ہوئی ہے۔
انہوں نے بحیثیت چیئرمین پی ٹی آئی کی پالیسی واضح کرتے ہوئے بتایا کہ 22 لاکھ طلبا کو قومی دھارے میں لانے،انہیں کمپیوٹر سمیت دیگر جدید عصری علوم کی تعلیم دینے کے لیے فنڈ دیا گیا ہوگا۔