تازہ ترین

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

آصف زرداری اور نواز شریف اندر سے ایک ہیں، عمران

اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی کو کہتا ہوں کہ آصف زرداری کو پارٹی سے مائنس کر دیں جیسے ایم کیو ایم نے اپنے قائد کو پارٹی سے علیحدہ کردیا ہے۔

اسلام آباد میں پارٹی کے اہم اجلاس کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کے پاس دو راستے ہیں یا تو خود کو احتساب کے لیے پیش کریں یا پھر مستعفی ہو جائیں۔

عمران خان نے ملک بھر کے عوام کو 30 اکتوبرکے اسلام آباد مارچ میں شرکت کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ عوام کا جم غفیر وزیراعظم سے استعفی یا انہیں احتساب کے کٹہرے میں کھڑا کیے بغیر اسلام آباد سے واپس نہیں جائیں گے۔

عمران خان نے کہا کہ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں شرکت کے حوالے سے پارٹی میٹنگ  ہوئی جس میں ایگزیکٹو کونسل کی اکثریت پارلیمنٹ میں جانے کے لیے تیار تھی لیکن گفت و شنید کے بعد ہم نے پارلیمنٹ مین نہ جانے کا فیصلہ کیا جس پر ہمیں تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔

انہوں نے کہا کہ لیکن آج دنیا نے دیکھ لیا کہ ہمارا فیصلہ درست تھا جس طرح پارلیمنٹ میں مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کے اراکین کے درمیان نوک جھونک ہوئی اور آپس میں جھگڑ پڑے اس سے دنیا کو کون سا مثبت پیغام گیا؟

انہوں نے کہا کہ ایک دوسرے کے خلاف نعرے بازی کرنے والے گلے مل رہے تھے،میں ایسا انہیں کرسکتا تھا میں جسے چور سمجھتا ہوں اُس کی تقریر کیسے سن سکتا ہوں؟ میں کسی مجرم کی تقریر نہیں سن سکتا۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ ایل او سی اور مسئلہ کشمیر پر اتفاق اور یکجہتی کی ضرورت تھی جو ہم نے پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں شرکت کرکے دکھا دی ہے۔

چیرمین تحریک انصاف نے کہا کہ رائے ونڈ مارچ ہو گیا ہے اور اب اسلام آباد مارچ ہو گا،ہم اسلام آباد کو بند کردیں اور کرپٹ حکومت کو نہیں چلنے دیں گے کیوں کہ کرپشن ملک کی جڑیں کھوکھلی کردیتی ہےاور ادارے تباہ ہو جاتے ہیں۔

عمران خان نے کہا کہ میں مولانا فضل الرحمن یا بلاول بھٹو نہیں کہ جسے برا سمجھوں انہیں گلے بھی لگاؤں،مجھے جس بات کا ڈر تھا وہی ہوا، پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں لڑائی جھگڑے کے سوا کچھ نہیں ہوا۔

انہوں نے کہا کہ خورشید شاہ پر خود کرپشن کے کیسز ہیں ہمیں پاناما پیپرز پر لٹکایا گیا، ٹی او آرز کے نام پر تاریخ پر تاریخ دی جاتی ہے اس لیے ہمارے پاس حکومت کے خلاف مارچ کرنے کے سوا اور کوئی چارہ نہیں۔

تحریک انصاف کے سربراہ نے مزید کہا کہ زرداری اور نواز شریف اندر سے ایک ہیں،آصف زرداری ایان اور ڈاکٹر عاصم کو چھڑانے کے لیے پاناما کو استعمال کررہے ہیں،سابق صدر جانتے ہیں نواز شریف کے بعد ان کی باری ہے اس لیے پیپلزپارٹی بھی ایم کیو ایم کی طرح مائنس ون کا فارمولا متعارف کرواتے ہوئے آصف علی زرداری سے علیحدگی اختیار کرلے۔

Comments

- Advertisement -